ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
گا مگر خدا گنجے کو ناخن ہی کیوں دینے لگا جب پہلے ہی سے یہ نیت ہے کہ مردوں کو ماروں گا مرد ووٹ نہیں دیں گے گو عورتیں روٹ پکا کر کھلائیں کیونکہ ان کی نصرت اور اعانت ہو گی اس لیے کہ آج کل سلطنت ووٹ پر موقوف ہے ۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ قرآن میں عورتوں کو مکار فرمایا گیا ہے فرمایا سب کا مکار ہونا تو کہیں قرآن میں نہیں آیا ۔ البتہ حدیث شریف میں ناقص العقل والدین فرمایا ہے پھر حضور نے اس ناقص ہونے کی شرح بھی فرما دی ہے تا کہ اعتقاد میں حدود سے تجاوز نہ ہو جائے ۔ مثلا دین کا نقصان اس کو فرمایا کہ یہ حیض میں نفاس میں نماز نہیں پڑھ سکتیں اور نقصان عقل اس کی شہادت کا نصف ہونا فرمایا ۔ سو یہ نقصان عقل و دین کوئی معصیت نہیں جو مقتضی ہو ان پر تشدد کرنے کو پھر فرمایا کہ آج عورتوں کی میں نے بے حد نصرت کی ہے اس لیے اس ملفوظ کا نام نصرۃ النساء کہہ دینا مناسب ہے ۔ 11 ذیقعدہ 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم یک شنبہ اعتقاد کا مطلب ( ملفوظ 249 ) ایک سلسلہ گفتگو میں کسی خاص معاملہ کی نسبت فرمایا کہ اس کو اعتقاد ہی نہیں کہتے ، اعتقاد تو اس کو کہتے ہیں جو جازم ہوتا ہے ٹل نہیں سکتا ہٹ نہیں سکتا ، جیسے کوئی کسی پر عاشق ہو جائے تو اس کو کوئی بات بھی ہٹا نہیں سکتی یہ حقیقت اعتقاد کی ۔ تصوف سے بے خبری ( ملفوظ 250 ) فرمایا کہ لوگ طریق کی حقیقت سے بے خبر ہیں ایک شخص کا خط آیا تھا لکھا تھا کہ میں ذکر و شغل کی حالت میں بھی کبائر میں مبتلا تھا اب سمجھا کہ طریق کیا چیز ہے پہلے ذکر و شغل کو طریق سمجھتے تھے جو کبائر کے ساتھ بھی جمع ہو سکتا ہے ۔ فرمایا کہ اللہ بچائے جہل سے ۔ 11 ذیقعدہ 1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم یک شنبہ ایک صاحب کے ارسال کردہ سرمہ کی واپسی ( ملفوظ 251 ) فرمایا کہ ایک صاحب نے سرمہ بھیجا ہے جس کا وزن ایک تولہ ہے اور