ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
درمیان گفتگو سوال کرنا حاقت ہے ( ملفوظ 434 ) حضرت والا نے ایک مضمون بیان کرنا شروع ہی فرمایا تھا ایک صاحب درمیان میں ایک بے تعلق سوال کر بیٹھے ، اس پر فرمایا کہ ایک شخص تو مشقت کر کے افادہ کرے اس کی یہ قدر کی جائے بے محل سوالوں سے تقریر بالکل بے لطف ہو جاتی ہے ۔ بات یہ ہے کہ جو چیز مفت میں ملتی ہے اس کی یہ ہی گت بنتی ہے اگر ناک رگڑوا کر چھ مہینے میں ایک بات کہتا تب قدر ہوتی پھر ان صاحب کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کہ جواب دیجئے آپ نے یہ بے جوڑ سوال کیا ، اس وقت کیا محل تھا ان صاحب نے عرض کیا کہ غلطی ہوئی آئندہ انشاء اللہ ایسا کبھی نہ ہو گا ، فرمایا کہ آدمی کو فہم سے کام لینا چاہیے اس کا ہمیشہ خیال رکھنا چاہیے کہ ایسی بات نہ کی جائے کہ جس سے دوسرے کو اذیت پہنچے ۔ یہ اول عمل ہے اس راہ میں ۔ ہر حالت میں خدا کو یاد رکھنے کا حکم ( ملفوظ 435 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اسلام کی تعلیم کا اصل مقصد خدا کی یاد خدا کی اطاعت خدا سے صحیح تعلق رکھنا ہے ایسی تعلیم غیر اسلام میں کوئی نہیں دکھا سکتا ۔ چنانچہ تمام احوال کے متعلق مثلا گھر میں جاؤ گھر سے باہر آؤ پاخانہ جاؤ پاخانہ سے باہر آؤ وضو کرو نماز پڑھو حتی کہ انزال کے وقت جبکہ سوائے بیوی کے اور کوئی چیز نظر میں نہیں ہوتی اس وقت کے لیے بھی اس کی تعلیم موجود ہے کہ خدا کو یاد رکھو ۔ پس ہر کام میں دین کو مقصود بنایا گیا ہے یہاں ایک بات یہ بھی یاد رکھنے کی ہے کہ ہر مذہب کے مقتداؤں کو کیف ما اتفق بلا انتخاب دیکھنا چاہیے کہ کثرت سے دین کی طرف لگاؤ والوں کی تعداد کن ادیان میں زیادہ ہے سو جیسے مسلمانوں کے مقتداء ہیں کسی مذہب کے ایسے پیشوا نہیں بعضے ادیان کے پیشوا تو اکثر فاسق فاجر ہیں ۔ کتاب حیات المسلمین کی اہمیت ( ملفوظ 436 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں اپنی تمام تصنیفات میں رسالہ حیات المسلمین کو اپنے لیے ذریعہ نجات سمجھتا ہوں کیونکہ اس میں انتظام ہے مسلمانوں کے دین و دنیا کا قیامت تک کے لیے لیکن بعض ثمرات ایسے ہوتے ہیں کہ وہ بدون جماعت کے