ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
مطلب کوئی فوج تھوڑا ہی جمع کرنا ہے اور اگر کسی کو فوج بھی مقصود ہو تو فوج بھی وہی ہے جو کارآمد ہو بے کار تو فوج بھی کارآمد نہیں ۔ یہ تو ایسی بات ہے جیسے آج کل سنا ہے بعض مدارس میں حدیث کا دورہ ہوتا ہے ۔ ایک پارہ نو ماہ میں اور انتیس پارے ایک ماہ میں ایسی صورت مدارس میں ظاہر ہے کہ کیا خاک کام ہو گا سوائے نام کے اور طلبہ کیا سمجھتے ہیں سوائے اس کے کہ تعداد گنوا دی جائے کہ امسال اس قدر فارغ ہوئے تو کیا تعداد مقصود ہے جب کام ہی نہ ہو اور جب یہ حالت ہے تو ایسی باتوں پر روک ٹوک کرنے والے سے کون خوش ہو سکتا ہے ، خیر سے ہوں ناراض جوتی سے وہ کتمان حق کر کے اپنی گردن پر کوئی بوجھ تھوڑا ہی رکھ سکتا ہے ۔ معاصی کے ساتھ نسبت شیطانی ( ملفوظ 369 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہمارے حضور حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ بعضۓ اس پر فخر کرتے ہیں کہ معاصی سے بھی ہماری نسبت سلب نہیں ہوتی ۔ فرمایا کہ نسبت کیا ہوئی ، بی بی تمیزہ کا وضو ہو گیا ، لوہا لاٹ کہ سب کچھ کیا اور وضو باقی رہا اور ایسی نسبت کے متعلق بجز اس کے کیا کہا جا سکتا ہے کہ وہ شیطانی نسبت تھی ۔ عقل کی مثال ( ملفوظ 370 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ عقل ایسی ضعیف چیز ہے کہ وہم کا تو مقابلہ کر ہی نہیں سکتی نہ کہ حق تعالی کے احکام کا مقابلہ کرے ۔ مثل دوسرے مدرکات کے عقل کے احکام بھی ایک حد خاص تک ہیں آگے وحی کی ضرورت ہے اس کی ایسی مثال ہے کہ کسی پہاڑ پر چڑھنا ہے تو گھوڑا دامن کوہ تک جا سکتا ہے اور آگے خود طے کرنا پڑتا ہے اسی طرح بے چاری عقل کا پہاڑ کے اوپر گزر نہیں ۔ یہ حقیقت ہے اس کی جس پر اتنا بڑا ناز ہے ۔ غیر اختیاری وساوس کفر کے بھی مضر نہیں ( ملفوظ 371 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ وساوس غیر اختیاریہ چاہے کفر ہی کیوں نہ ہوں اگر یہ شخص صراط مستقیم سے نہ ہٹے تو وہ گمراہ نہیں بلکہ میں تو توسیع کر کے کہتا ہوں کہ یہ عین قوت ایمانیہ کی دلیل ہے کہ باوجود مزاحم کے پھر اس راہ پر لگا ہوا ہے ایسی حالت میں گھبرانا نہیں چاہیے