ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
اس کو کون کھائے گا ، آپ پھر چلے آئے ، کئی مرتبہ اس شخص نے ایسی ہی حرکت کی وہ شخص قدموں پر گر پڑا کہ واقعی آپ بزرگ ہیں ۔ سن کر فرماتے ہیں کہ یہ تو کوئی بزرگی نہیں یہ تو کتے کی بھی خاصیت ہے ٹکڑا دکھلا دیا آ گیا ، ڈنڈا دکھلا دیا بھاگ گیا مگر اس قسم کی حرکات بزرگوں کے ساتھ کرنا سخت خطرناک بات ہے ۔ مگر ان کے یہاں رعایت کا کچھ ٹھکانا ہی نہیں ۔ شیخ سعدی فرماتے ہیں : شنیدم کہ مردان راہ خدا دل دشمناں ہم نکردند تنگ تراکے میسر شود ایں مقام کہ بادود ستانت خلاف است جنگ طلب صادق کی ضرورت ( ملفوظ 185 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اس طریق میں طلب صادق کی ضرورت ہے بدون سچی طلب کے کامیابی مشکل ہے جیسے دوا وہیں اثر کرتی ہے جہاں بیماری ہو پانی وہیں جا کر ٹھرتا ہے جہاں نشیب ہو اونچے پر پانی نہیں چڑھا کرتا ۔ حقیقت یہ ہے کہ طلب صادق کی بدولت سب شرائط اور آداب طریق کے آسانی سے پورے ہو جاتے ہیں پھر منزل مقصود قریب ہے بس پستی اور شکستگی کی ضرورت ہے اور یہ ایسی ضروری چیز ہے کہ اس راہ میں قدم رکھنے سے پہلے اس کو پیدا کر لینا چاہیے ۔ اب رہی یہ بات کہ وہ کس طرح پیدا ہو تو اس کا یہی طریقہ ہے کہ کسی کی جوتیاں سیدھی کرے اور اپنی رائے کو اس کی رائے کے سامنے فنا کر دے اپنی عقل کو اس کے سامنے مٹا دے ۔ اسی کو فرماتے ہیں : فہم و خاطر تیز کردن نیست راہ جز شکستہ می نگیرو فضل شاہ اور پستی اور شکستگی کی نسبت فرماتے ہیں : ہر کجا پستی آب آں جارود ہر کجا مشکل جواب آں جارود ہر کجا دردے دوا آں جارود ہر کجا رنجے شفا آں جارود 11 شوال المکرم 1350 ھ مجلس بعد نماز جمعہ شرط الطلب یعنی طلب صادق کی شرط ( ملفوظ 186 ) ( ملقب بہ شرط الطلب ) ایک صاحب نے بیعت ہونے کی درخواست