ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
کام کرنے سے سمجھ میں آتی ہے بہت سی باتیں ایسی ہیں کہ وہ کرنے سے سمجھ میں آتی ہیں ۔ 22 ذیقعدہ 1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم پنج شنبہ طلب کی شان ( ملفوظ 407 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل طلب ہی نہیں اگر طلب ہو تو سخت سے سخت شرائط اور باتیں بھی منظور کر لیں اور شبہات بھی سب عدم طلب ہی کی بناء پر پیدا ہوتے ہیں ۔ جب طلب ہوتی ہے تو طالب کی شان ہی کچھ اور ہو جاتی ہے اگر وہ زبان سے بھی اپنے حال کا اظہار نہ کرے تب بھی چھپا نہیں رہتا ۔ ایک بیوہ اور بیمار عورت کی شکایت ( ملفوظ 408 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک بی بی کا خط آیا تھا اس میں لکھا تھا کہ میرے دو ماموں ہیں جن کی دو دو اڑھائی اڑھائی ہزار روپیہ تنخواہ ہے ۔ میں بیوہ ہوں عرصہ دو سال سے بیمار ہوں ، کئی خط دونوں ماموں صاحب کے پاس روانہ کر چکی ہوں ، خرچ تو بڑی چیز ہے خط کا جواب بھی نہیں دیتے ، فرمایا کہ ایسے واقعات معلوم ہو کربہت ہی دل دکھتا ہے ۔ آدمی تو آدمی جانوروں کی تکلیف سے بھی دل کی یہی حالت ہو جاتی ہے ۔ میں کہتا ہوں کہ محبت نہ ہو تو کم از کم دل میں ترحم تو ہو کس قدر بے رحمی اور سنگ دلی کی بات ہے خط کے ذریعے سے بھی بیچاری کی تسلی تشفی نہیں کر دیتے ۔ گناہ کم کرو موت آسان ہو گی ( ملفوظ 409 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک مضمون عجیب و غریب نظر سے گزرا کہ گناہ کم کرو یعنی نہ کرو موت آسان ہو جائے گی اور کسی سے قرض مت لو دنیا میں آزاد رہ کر زندگی بسر ہو گی ، ترک ذنوب میں یہ خاصہ ہے کہ موت کے وقت آسانی ہوتی ہے کیونکہ مرنے کے وقت بشارت نصیب ہو گی جس سے موت سہل ہو جائے گی ۔ ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ قرض لینا ضرورت شدید میں جائز ہے جیسے جہاد کے لیے یا