ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
گئے مصلح کو ضرورت ہے ہر چہار طرف نظر رکھنے کی یہ باتیں تجربات سے تعلق رکھتی ہیں ۔ دوسروں کو تکنا یعنی لگاتار دیکھنا مناسب نہیں ( ملفوظ 528 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کسی کو تکنا اچھا نہیں معلوم ہوتا اس لئے طبعا ناگواری ہوتی ہے مزاحا فرمایا کہ پھر وہ ناگ وار ( سانپ کے مشابہ ) ہو جاتا ہے دوسرے اس میں تجسس کی سی صورت معلوم ہوتی ہے دوسرے کے راز پر مطلع ہونا اس میں لوگ بد احتیاطی سے کام لیتے ہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے برا ہے ۔ خط کے ذریعہ قربانی کی وکالت ( ملفوظ 529 ) فرمایا کہ ایک خط آیا ہے لکھا ہے کہ میں قربانی کرنا چاہتا ہوں اس کی تفصیل لکھی ہے کہ ایک تو حق تعالی کی خوشنودی کے لئے اور ایک حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف سے اور ایک آپ کی طرف سے فرمایا کہ تشخیص کا عنوان اچھا نہیں ہے اور یہ بھی لکھا ہے کہ پار سال جو ہم نے قربانی کے لئے بکرے خریدے تھے یہاں پر تو چار روپیہ میں آئے تھے اس حساب سے تین بکروں کی قیمت بارہ روپیہ ہوئی ایک روپیہ احتیاط کا تیرہ تیرہ روپیہ بھیجتا ہوں اگر اجازت ہو ( جواب ) بکرے بکری کی قیمت بدلتی رہتی ہے کیا خبر کتنے میں آئیں اس پر فرمایا کہ میں اپنی قربانی خود کروں گا کیا معلوم ہے اس وقت لکھ رہے ہیں نیت بدل جائے یا خط ہی نہ پہنچے یا اور کوئی گڑبڑ ہو جائے ایک صاحب نے عرض کیا کہ کیا خط کے ذریعہ سے بھی وکالت ہو سکتی ہے فرمایا ہو سکتی ہے ۔ مسلمان جمع غائب کرتے ہیں اور ہندو جمع حاضر رکھتے ہیں ( ملفوظ 530 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مسلمانوں کو تو جمع غائب کا صیغہ یاد ہے یعنی جو جمع آئی غائب کر دی اور ہندوؤں کے یہاں جمع حاضر کا یہ جو کچھ جمع کر لیتے ہیں اس میں سے پھر صرف نہیں کرتے ایک صاحب نے ایک مہاجن کی حکایت بیان کی جس کو میں مہاجن بکسرالجیم کہا کرتا ہوں یعنی بڑا جن کو وہ بیمار ہوا علاج نہ کرتا تھا بے حد مالدار تھا لوگوں نے بمشکل علاج پر آمادہ کیا کہ اچھا تخمینہ کراؤ علاج میں کس قدر صرف ہو گا طبیب کو بلایا گیا نبض