ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
دوسری قوموں کی نقل کرنا ( ملفوظ 391 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت مسلمانوں کی تو اس بات پر افسوس ہے کہ دوسری قوموں کی سی صورت بناتے ہیں ، فرمایا کہ یہ بالکل صحیح ہے مگر وہ لوگ ہماری جیسی شکل نہیں بناتے ، پھر ہمیں ہی کیا ضرورت ہے کہ دوسروں کی وضع اور لباس اختیار کریں ۔ عجب اور تکبر میں فرق ( ملفوظ 392 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ عجب اور کبر دونوں میں صرف یہ فرق ہے کہ عجب میں دوسرے کو حقیر نہیں سمجھتا اپنے کو عظیم سمجھتا ہے اور کبر میں دوسرے کو بھی حقیر سمجھتا ہے ناواقف کے لیے ہر فن دقیق ہے ( ملفوظ 393 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ضروری علوم میں تدقیق ضروری نہیں دقائق میں پڑ کر فن کو مشکل کر دیا ، باقی ناواقف کے نزدیک تو خود فن ہی مشکل ہے گو اس میں تدقیق بھی نہ ہو ایسے شخص کے سامنے فن کا بیان کرنا ایسا ہے جیسے طبیب مریض کے سامنے بیٹھ کر فن کو بیان کرنے لگے اس کو تو مشکل ہی معلوم ہو گا ۔ گو تدقیق نہ کرے ۔ رسومات کا غلبہ ( ملفوظ 394 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل رسمی پیروں کی بدولت لوگوں کے قلب میں طریق کی عظمت و قدر نہیں رہی بلکہ رسم کا غلبہ ہو گیا ۔ ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جی ہاں سادات کی عظمت بھی رسم کے ماتحت ہے بلکہ قرآن کی عظمت بھی وہی رسمی ہے اگر حقیقتا عظمت ہوتی تو اس کی تعلیم پر تو عمل ہوتا حالانکہ دونوں چیزوں کے جمع کرنے کی ضرورت ہے یعنی عظمت بھی ہونی چاہیے اور عمل بھی ۔ اسی طرح بزرگی کا معیار بھی رسمی رہ گیا جہاں ایک دو کرامت ظاہر ہوئی خواہ حقیقی یا خیالی اور بزرگی کی رجسٹری ہوئی کیا خرافات اور اگر کہیں کسی بزرگ نے لڑے لڑکی بیوی نوکر سے کنارہ کر لیا پھر تو تارک دنیا ہی ہو گئے ۔ اگر غلبہ سے ایسا ہو تب بھی