ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
محض پاس رہنے سے کیا ہوتا ہے یہ پاس رہنا تو ایسا ہے جیسے کسی کے پاس زمین رہن ہو رہنے اور رہن میں تجنیس کا ایک درجہ ہے کام جو چلتا ہے بیع سے چلتا ہے رہن سے کام نہیں چلتا بیعت بیع سے مشتق ہے جس کا حاصل ہے بک جانا فنا ہو جانا دوسرے کا ہو جانا مولانا فرماتے ہیں ۔ قال ربگزار مرد حال شو پیش مرد کاملے پامال شو موت کا ایک طرح سے رحمت ہونا ( ملفوظ 508 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اگر موت نہ ہوتی تو دنیا کی کدورت سے پریشان ہو کر انسان پوچھتا پھرتا کہ مرنے کی بھی کوئی تدبیر ہے اس لئے موت بھی رحمت ہے بعض لوگ تو اب بھی باوجود اس یقین کے کہ موت اپنے وقت پر یقینی ہے پھر بھی اس کی تمنا کرتے ہیں کہ ہم مر جائیں اس لئے کہ علاوہ کدورت کے انسان کی یہ بھی خاصیت ہے کہ ایک چیز سے گھبرا جاتا ہے ۔ بے فکری کیسے ہو سکتی ہے ( ملفوظ 509 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ عالم ناسوت کو کہتے ہیں ابدی اور روحوں کو کہتے ہیں محدود تو اس کا لازمی نتیجہ ہے کہ یہ دور کبھی ختم ہی نہیں ہو سکتا کبھی بے فکری ہو ہی نہیں سکتی کتنے ہی مجاہدے کرے ریاضتیں کرے اعمال صالحہ کرے کبھی اطمینان اور چین میسر نہیں ہو سکتا ہمیشہ چکر ہی میں رہے گا ۔ غیر ملکی کپڑے ( ملفوظ 510 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ زمانہ تحریک میں ایک استدلال یہ کیا گیا تھا بدیشی کپڑا پہننا اس لئے حرام ہے کہ اس میں سور کی چربی استعمال کی جاتی ہے ، میں کہتا ہوں کہ اگر اس روایت کو صحیح مان لیا جائے تو زائد سے زائد یہ لازم ہو گا کہ بدون دھوئے ہوئے مت پہنو یہ کیسے کہہ دیا کہ بالکل حرام ہے ۔ عورتوں میں چکی پیسنا موسل کوٹنا ( ملفوظ 511 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ پہلے عورتیں چکی پیستیں تھیں موسل سے کوٹتی