ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
قواعد کا خلاصہ راحت رسانی ہے ( ملفوظ 181 ) فرمایا کہ میرے جو قواعد اور اوقات ہیں ان کا خلاصہ یہ ہے کہ اپنی اور دوسروں کی راحت رسانی کے واسطے ہیں ۔ خدانخواستہ مجھ کو حکومت تھوڑا ہی مقصود ہے ۔ اولیاء اللہ کی کتب کا مطالعہ ( ملفوظ 182 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اولیاء اللہ کی کتابیں ضرور مطالعہ میں رکھنا چاہیے ۔ اس سے بڑا نفع ہوتا ہے اور اس سے بھی بڑھ کر جو نفع کی چیز ہے وہ کسی زندہ کی صحبت ہے اس میں وہ اثر ہے جس کو فرماتے ہیں : گلے خوشبوئے در حمام روزے رسید از دست محبوبے بدستم بدو گفتم کہ مشکی یا عبیری کہ از بوئے دل آویز تو مستم بگفتگا من گلے ناچیز بودم ولیکن مدتے باگل نشتم جمال ہم نشین درمن اثر کرد وگرنہ من ہماں خاکم کہ ہستم اگر غفلت سے باز آیا جفا کی ( ملفوظ 183 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اول تو لوگوں کو اصلاح کی فکر ہی نہیں اور اگر ہوتی ہے تو اصول نہ جاننے سے دق کرنا شروع کر دیتے ہیں ۔ اگر غفلت سے باز آیا جفا کی تلافی کی بھی ظالم نے تو کیا کی اہل اللہ کا کوئی کام نفس کیلئے نہیں ہوتا ( ملفوظ 184 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اہل اللہ اور خاصان حق کی شان ہی جدا ہوتی ہے ۔ ان کا کوئی کام بھی نفس کے واسطے نہیں ہوتا ، ہاں نفس کے کچلنے اور پیسنے کے واسطے ہر وقت تیار رہتے ہیں ۔ ایک بزرگ کی ایک شخص نے دعوت کی ، بلا کر لے گیا اور گھر جا کر کہا کہ آپ خواہ مخواہ چمٹے پھرتے ہیں کس نے آپ کی دعوت کی ، وہ بزرگ چل دیئے ، پھر وہ آ کر کہتا ہے کہ آپ بھی عجیب آدمی ہیں میں نے دعوت کی تھی یہ کھانا پکا ہوا رکھا ہے ، آپ چھوڑ کر چلے جا رہے ہیں