ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
دکھلائی نسخہ لکھا طبیب نے انداز سے بتلایا کہ ایسا مرض ہے اس میں اس قسم کی دوائیں استعمال ہوں گی اور اتنے زمانہ تک غرض یہ کہ ایک مجموعی مقدار تخمینہ بتلا دی کہ یہ صرف ہو گا تو وہ کہتا ہے کہ اب یہ دیکھو کہ مرنے میں کیا صرف ہو گا حساب لگایا تو مرنے میں علاج سے کچھ کم صرف بیٹھا اس نے کہا کہ جس میں کم صرف ہو وہی کام ٹھیک ہے لہذا مرنا ہی بہتر ہے کیا ٹھکانا ہے ۔ انتہائی حکایت ہے اور چاہے حکایت صحیح ہو یا غلط اصول تو ان کے قریب قریب ایسے ہی ہیں ۔ موت کا مراقبہ بقدر بضرورت ہے ( ملفوظ 531 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت اگر کبھی کبھی موت کا مراقبہ کیا جائے تو کیسا ہے فرمایا کہ ضرورت کے وقت ورنہ اصل چیز تو اللہ ہی کی یاد ہے اس ہی کے لئے موت کا مراقبہ بھی تجویز کیا جاتا ہے حاصل یہ ہے کہ موانع ذکر مرتفع کرنے کے واسطے موت کا مراقبہ کرایا جاتا ہے اگر وہ موانع ہوں تو اب ضرورت ہے کہ موت کا مراقبہ کرے اور اگر موانع نہیں تو اللہ کی یاد میں مشغول رہے اور موت کا مراقبہ بھی غلو کے ساتھ نہیں بقدر ضرورت کافی ہے جیسے طاعون کے زمانہ میں سب کام کرتے ہیں مگر دل دنیا سے اکھڑ جاتا ہے دل برداشتہ ہو جاتے ہیں بس اتنا استحضار کافی ہے ۔ پانچ مخفی فن ( ملفوظ 532 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ منجملہ اسرار کے پانچ فن ہیں کیمیا ، لیمیا ، ہیمیا ، سیمیا ، ریمیا اس وقت یاد نہیں کہ ان میں سے وہ کون سا فن ہے کہ جس سے روح کے منتقل کرنے کا تصرف حاصل ہو جاتا ہے پہلے مجھ کو ان کا نام یاد نہیں رہتا تھا تب میں نے ہر ایک کا اول کا حرف لے کر ایک مجموعہ بنایا کہ کلہ سر اور مجموعہ بھی موضوع ہے کیونکہ یہ سب علوم مخفی ہیں اس میں یہ بھی لطیفہ ہے ۔ حدیث کا ترجمہ یاد کر لینا کافی نہیں ( ملفوظ 533 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ شریعت مقدسہ کی اس قدر پاکیزہ تعلیم ہے اور اس قدر حاوی ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے کسی بات میں بھی ہمیں کسی کا محتاج