ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
کرتا خود بھی الحمد للہ کوئی بے اصول کام نہیں کرتا بعض لوگ آج کل کھانسی کی شکایت کی وجہ سے کوئی چیز بتلاتے ہیں حتی کہ بعض طبیب بھی یہاں پر آتے رہتے ہیں ۔ وہ بعض مرکبات استعمال کے لیے بتاتے ہیں ، میں کہتا ہوں کہ نسخہ لکھ دو تا کہ اس کی تمام اجزاء معلوم ہو جائیں اور پھر اس کو اپنے معالج کو دکھلا لوں اس وقت تک مرکبات استعمال نہیں کرتا بے قاعدہ اور بے اصول کام کرنے کو جی نہیں چاہتا ۔ یہ جی چاہتا ہے کہ سب کام اصول سے ہوں اس کی بدولت بدنام ہوں ، لوگوں کو اصولی باتوں سے وحشت ہوتی ہے ، اصول کے خوگر نہیں رہے ، بے ڈھنگا پن برتتے ہیں اس پر متنبہ کرتا ہوں بس یہی لڑائی ہے ۔ ایک صاحب کی عدم مناسبت کی بناء پر خدمت کرنے سے انکار ( ملفوظ 140 ) خواجہ صاحب نے عرض کیا کہ حضرت فلاں صاحب میرے توسط سے معافی کی درخواست کرتے ہیں ۔ کل حضرت والا نے ان کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا تھا کہ اب براہ راست مکاتبت مخاطبت نہ ہو کسی کے واسطہ سے کہنا جو کچھ کہنا ہو ، فرمایا کہ دل و جان سے معاف کرتا ہوں ، انہوں نے میرا کوئی ضرر نہیں کیا لیکن تعلق رکھنا نہیں چاہتا اس لیے یہ موقوف ہے مناسبت پر اور اس حرکت سے معلوم ہو گیا کہ ان میں مجھ میں مناسبت نہیں ، لہذا خدمت سے معافی چاہتا ہوں ۔ ان صاحب نے عرض کیا کہ میں اپنی غلطی سمجھ چکا ہوں اور اچھی طرح محسوس کر چکا ہوں ۔ فرمایا کہ مجھ کو کیسے اطمینان ہو کہ جو شخص ایک ہفتہ تک اپنی غلطی محسوس نہ کر سکا وہ ایک دن میں کیسے محسوس کر سکتا ہے ۔ عرض کیا کہ مجھ میں بے فکری کا مرض ہے اب میں اپنی بے فکری کا علاج کروں گا ، فرمایا کہ کیوں خود بھی گڑبڑ میں پڑتے ہو اور کیوں دوسروں کو بھی پریشان کرتے ہو اجی دو طریق ہیں ایک بے خطر اور ایک خطرناک تو بے خطر طریق کو چھوڑ کر خطرناک کو اختیار کرنا اس کی ضرورت ہی کیا ہے وہ بے خطر یہ ہے کہ اصلاح کا تعلق مجھ سے رکھا ہی نہ جائے ایسے دوستانہ تعلق جیسا اور مسلمانوں سے ہے مجھ سے بھی رکھیں ۔ خدا نخواستہ مجھ کو کوئی عداوت تھوڑا ہی ہے ہاں بوجہ عدم مناسبت خدمت سے معذور ہوں ، جب عدم مناسبت کی بناء پر کوئی نفع نہ ہوا تو کیا نام کرنا ہے کہ ہمارا تعلق بھی فلاں شخص سے ہے ۔ یہ باتیں تو دکاندار پیروں کے یہاں ہوتی ہیں کہ ان کو ضرورت ہے فوج جمع