ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
کو اس برتاؤ سے اس لئے کوئی نفع نہ ہوا کہ ان کی حالت کے مناسب یہ برتاؤ نہ تھا اس لئے کہ ہر شخص کے ساتھ جدا برتاؤ ہوتا ہے جس سے اس کی حالت کی رعایت ہوتی ہے ۔ حکمتوں کے پیچھے پڑنا خطرناک ہے ( ملفوظ 552 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آجکل لوگ علل اور حکم کے بہت پیچھے پڑے ہوئے ہیں اور یہ نہایت خطرناک چیز ہے مثلا کہتے ہیں کہ جماعت کی نماز سے مقصود باہمی اتحاد ہے سو اگر کسی اور ذریعہ سے یہ مقصود حاصل ہو جائے تو لوگ نماز ہی کو خیر باد کہہ دے گے کیونکہ جو مقصود تھا نماز کا وہ تو حاصل ہو گیا پھر نماز کی کیا ضرورت رہی دین کو لوگوں نے کھیل بنا رکھا ہے جو جی میں آتا ہے ہانک دیتے ہیں اس کے انجام پر نظر نہیں کرتے یہ آجکل کے عقلاء ہیں ۔ نیک کام میں رہنا اللہ کا فضل ہے (553) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ غریب انسان کا اختیار ہی کیا ہے وہ اپنے کو کسی طرف لگائے رکھے یہ سب فضل پر موقوف ہے مگر ہاں طلب شرط ہے یہ اپنا کام کرے آگے ان کا کام ہے کہ وہ اس کو قبول فرما لیں ورنہ اس بے چارے کی حقیقت ہے کیا اسی لئے کبھی ناز نہ کرنا چاہیے ۔ کہ میں یہ کہہ رہا ہوں بلکہ فضل اور رحمت پر نظر رکھنا چاہیے کہ انہوں نے توفیق عطا فرما دی اور اپنے کام میں لگا لیا بس اسی میں اس کی خیر ہے اور یہ بندہ بندہ ہے ورنہ گندہ ہے کہ اعمال کے صدور کو اپنا کمال سمجھے اس ہی لئے کامل کی صحبت کی ضرورت ہے تا کہ وہ رہبری کر کے اس نازک راہ سے گزار دے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ دلائل صحیحہ سے تو مطلق اختیار ثابت ہے مگر وقوع کے وقت معلوم ہوتا ہے کہ وہ اختیار مستقل نہیں ہے ۔ دنیائے ناپائیدار کی حقیقت ( ملفوظ 554 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ خاصان حق کی نظر میں اس دنیا ناپئیدار کی کچھ بھی حقیقت نہیں حضرت ادہم کا واقعہ ہے کہ آپ کے مکان میں گیارہ کوٹھڑیاں تھیں ایک گر گئی دوسری میں چلے گئے ، دوسری گر گئی تیسری میں چلے گئے ، غرض یہ کہ اسی طرح