ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
پیدا ہو ، فرمایا کہ دونوں ہوتھوں کی ہتھیلی کو آپس میں ملا کر رگڑو ، میں نے ایسا ہی کیا ، دریافت فرمایا کہ کچھ گرمی معلوم ہوئی ، میں نے عرض کیا کہ جی ہاں گرمی معلوم ہوئی ، فرمایا بس یہی طریقہ ہے محبت پیدا کرنے کا کثرت سے اللہ اللہ کر کے قلب کو رگڑا کرو ، محبت پیدا ہو جائے گی ۔ بعض بزرگ بھولے ہوتے ہیں مگر بیوقوف نہیں ( ملفوظ 164 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض بزرگ بھولے ہوتے ہیں مگر بے وقوف نہیں ہوتے بھلا جس نے اپنے مالک کو راضی کر لیا یا راضی کرنے کے اہتمام میں لگ گیا اس سے زیادہ کون عاقل ہو گا اور جو شب و روز اپنے مالک کی نافرمانی اور گستاخیوں میں لگا ہو اس سے زیادہ کون بے وقوف ہو گا ، غرض نہ وہ بے وقوف ہوتے ہیں نہ دیوانے ہوتے ہیں ہاں ایک کے دیوانہ ہیں اس دیوانگی کی نسبت یوں فرماتے ہیں : اوست دیوانہ کہ دیوانہ نشد مرعسس رادید و درخانہ نشد اور جن کو تم عاقل سمجھتے ہو اس عقل کے اس راہ میں پرقینچ ہیں عقل وہی ہے جس سے مالک کی پہچان ہو سکے اور وہی عاقل ہیں جو اپنے مالک کو پہچان لیں ۔ اگر یہ نہیں تو ایسی عقل کی نسبت فرماتے ہیں : آزمودم عقل دور اندیش را بعد ازیں دیوانہ سازم خویش را فرمایا کہ بھولے پن پر یاد آیا ایک مرتبہ وہی امی بزرگ جن کا ذکر اوپر کے ملفوظ میں ہے مدرسہ کان پور میں تشریف لائے ۔ مدرسہ کا کام محض توکل پر تھا ، میں نے کہا کہ حضرت اس مدرسہ کی کوئی مستحکم بنیاد نہیں ، دعا کیجئے ۔ فرمایا کہ تم تو مولوی آدمی ہو جانتے ہو کہ یہ تمام عالم کا کارخانہ حق تعالی کی قدرت سے چل رہا ہے قدرت ہی ایک ایسی چیز ہے جو تمام عالم کو سنبھالے ہوئے ہے تو کیا قدرت اتنے بڑے عالم کے کارخانہ کو تو سنبھالے ہوئے ہے تمہارے مدرسہ کو نہ سنبھال سکے گی ، اللہ پر نظر رکھو ، یہ فرما کہ دعا فرمائی کیا ٹھکانہ ہے اس عقل کا ۔ مختلف بزرگوں سے ملنے میں اندیشہ ( ملفوظ 165 ) ایک مولوی صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ مختلف بزرگوں سے ملنے میں آج کل اندیشہ ہے اول تو بہت سوں کی بزرگی ہی میں کلام ہے محض رسم ہی رسم