ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
2 ذی الحجہ 1350 ھ ۔ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ طبیعت پر کام کے جلد ختم ہو جانے کا تقاضا ( ملفوظ 503 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ قوت حافظہ کم ہونے کی وجہ سے میری طبیعت کسی کام کے ادھار کی متحمل نہیں اسی لئے ہاتھ کے ہاتھ کام ختم کرنے کو جی چاہتا ہے جب تک ختم نہ کر دوں میرے اوپر ایک بوجھ سا رہتا ہے ۔ انگریزی تعلیم کے بعد سادگی ختم ہو جاتی ہے ( ملفوظ 504 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ انگریزی تعلیم پا کر ایک بڑی خرابی یہ ہے کہ سادی وضع میں رہ نہیں سکتے کوٹ ہو پتلون ہو بوٹ ہو ہیٹ ہو اس کی وجہ سے اخراجات میں بھی توسیع ہو جاتی ہے اب ان اخراجات کو پورا کرنے کے لئے بڑی ملازمت کی ضرورت ہے اور ملازمت آج کل عنقاء تو سوائے پریشانی کے نتیجہ کچھ نہیں دوسرے چھوٹی ملازمت کو اپنی شان کے خلاف بھی خیال کرتے ہیں اس وجہ سے بھی اس کو اختیار کرنے سے عار آتی ہے تو انگریزی پڑھ کر اچھی خاصی مصیبت مول لینا ہے بخلاف ملانوں کے جیسے پڑتی ہے نباہ لیتے ہیں ۔ حتی الامکان سب کام اپنے ہاتھ سے کرنا ( ملفوظ 505 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حتی الامکان سب کام اپنے ہاتھ سے کرتا ہوں ۔ بعضے کام خود کر لینے آسان ہوتے ہیں مگر بتلا کر دوسرے سے کام لینا بڑا مشکل ہوتا ہے کتاب پر تقریظ لکھنے میں احتیاط ( ملفوظ 506 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو یہ چاہا کرتا ہوں کہ جس وقت کوئی آئے اسی وقت اس کا کام کر کے اس کو فارغ کر دوں ایک صاحب دہلی سے آئے ہوئے ہیں عشاء کے وقت وہ مجھ سے ملے میں نے ان سے کہا کہ اگر کوئی لمبی چوڑی بات ہے تو صبح پر رکھئے اور اگر مختصر ہے تو ابھی ختم کر لیجئے انہوں نے کہا کہ مختصر ہے میں نے اس وقت سن کر جواب دے دیا یہ صاحب بیان القرآن کی تسہیل پر تقریظ لکھنا چاہتے تھے ( دہلی میں مطبع