ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
کیسی چیزیں پیدا فرما دیں ہیں کہ دریا کی طرح امنڈ رہی ہیں روکے نہیں رکتی بس اس مراقبہ سے وہ سب وساوس مراۃ جمال الہی ہو جائیں گے واقعی عجیب بات فرمائی الہ بعد کو الہ قرب بنا دیا واقعی حضرت اس فن کے امام تھے اور عجیب یہ کہ درسیات کی بھی تحصیل نہ فرمائی تھی چنانچہ حضرت حاجی صاحب خود فرمایا کرتے تھے کہ میں ناخواندہ ہوں اور جو کچھ میں بیان کرتا ہوں یہ واردات ہیں اگر یہ کتاب و سنت کے خلاف ہوں عمل نہ کرنا اور مجھ کو بھی اطلاع کر دینا میں بھی توبہ کر لوں گا اگر اطلاع نہ کرو گے تو تمام بوجھ تم پر ہو گا میں بری رہوں گا ۔ صوفیہ کی صحبت سے کچھ اور رنگ چڑھتا ہے ( ملفوظ 634 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ان حضرات کی صحبت سے کچھ اور ہی رنگ ہو جاتا ہے مفتی الہی بخش صاحب کاندھلوی خاتم مثنوی نے ایک موقع پر حضرت سید صاحب کی نسبت یہ فرمایا تھا کہ ہم تو صندوق ہیں جواہرات کے اور یہ جوہری ہیں اور یہ بھی فرماتے تھے کہ ہم نے جو قرآن شریف پہلے پڑھا تھا وہ اور طرح کا معلوم ہوتا تھا اور اب سید صاحب کی صحبت کی برکت سے اور طرح کا معلوم ہوتا ہے ۔ کشف و کرامات ، حقیقی کمالات کے سامنے کچھ نہیں ( ملفوظ 635 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل کشف و کرامات کو بڑی چیز سمجھتے ہیں مگر حقیقی کمالات کے سامنے یہ بیچارے کیا چیز ہیں مگر عوام الناس ان کمالات کا ادراک نہیں کر سکتے چنانچہ اسی بناء پر مولانا محمد حسین صاحب الہ آبادی سے کسی نے سوال کیا تھا کہ تم نے حضرت حاجی صاحب میں ایسی کون سی چیز دیکھی جس کی وجہ سے تعلق کیا بناء سوال ان ہی رسمی کمالات کی عدم شہرت تھی مولانا نے جواب دیا کہ یہی تو دیکھا کہ کچھ نہیں دیکھا مراد رسوم کی نفی ہے اہل کمال بھی ان رسمی چیزوں کی طرف نظر بھی نہیں کرتے بلکہ جو چیز دوسروں کے یہاں منتہائے کمال ہے وہ ان حضرات کے یہاں نقص ہے ۔ حضرت حاجی صاحب سے تعلق ایک شخص کا حضرت تھانوی سے سوال ( ملفوظ 636 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک شخص نے دیوبند میں مجھ سے سوال کیا کہ