ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
مسئلہ تقدیر پر ایک آریہ کے اعتراض کا جواب ( ملفوظ 431 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک آریہ کا اعتراض مسئلہ تقدیر پر میرے ایک عزیز نے میرے پاس بغرض جواب لکھ کر بھیجا ، میں نے جواب دیا کہ یہ مسئلہ مخصوص نہیں ، اسلام کے ساتھ بلکہ عقلی ہے اس لیے ہمارے یہاں بھی ہے اور تمہارے یہاں بھی ، سو جس طرح ہمارے ذمہ اس کا ثبوت ہے ویسے ہی تمہارے ذمہ بھی اس کا ثبوت ہے ، ہم بھی غور کریں تم بھی غور کرو ، صرف ہمیں ہی اس کا ذمہ دار کیوں بنایا جاتا ہے ۔ 24 ذیقعدہ 1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ حضرت کی حالت قبض ( ملفوظ 432 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ طریق بہت نازک ہے اس میں مجھ پر خود ایسی حالت گزر چکی ہے کہ اگر حضرت حاجی صاحب کا اس حالت کے قبل یہ ارشاد نہ ہوتا کہ جلدی نہ کرتا تو میں خودکشی کر لیتا ۔ اس لیے میں اس کے متعلق جو کچھ کہتا ہوں دیکھ کر کہتا ہوں ۔ اس حالت کا قصہ ہے کہ میرے ایک دوست مجھ سے ملنے آئے ، ان کے پاس بھری بندوق تھی ، کئی مرتبہ جی میں آیا کہ ان سے کہوں کہ میرے گولی مار دیں مگر اللہ تعالی نے سنبھال لیا ۔ اس حالت میں مجھ کو بڑے گھر میں سے بہت امداد ملی اور کوئی ایسا تھا نہیں جس سے کہتا حق تعالی نے ان کو ہی غمگسار بنا دیا تھا ان سے اپنی حالت کہتا تھا ان کے جواب ایسے ہوتے تھے جیسے حضرت خدیجتہ الکبری رضی اللہ عنہا کے جوابات حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے لیے ہوتے تھے ۔ طلب سے پہلے مطلوب کی تعیین ضروری ہے ( ملفوظ 433 ) ایک خط کے جواب میں حضرت والا نے تحریر فرمایا کہ اب راہ پر آئے ، اب یہ لکھو کہ طریق کی حقیقت کیا سمجھے ، اگر خود سمجھ میں نہ آوے تو قصدالسبیل دیکھ کر لکھو ، اگر قصدالسبیل دیکھ کر بھی سمجھ میں نہ آئے تب پوچھیں میں بتاؤں گا ۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ طلب سے پہلے مطلوب کا تعیین ہو جائے تا کہ پھر کبھی الجھن نہ ہو ۔