ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
میں لکھ دیتا ہوں اور بڑا تعویذ تو بزرگوں کا دعاء ہوتی ہے ۔ حضرت حاجی صاحب نے حکایت فرمائی تھی حضرت سید صاحب ہر تعویذ میں مرض کے لئے صرف یہ لکھا کرتے تھے خداوند تعالی اگر منظور داری حاجتش رابری ایک مرتبہ حضرت گنگوہی کے پاس ایک شخص نے آ کر غالبا یہ کہا کہ حضرت میرا نکاح نہیں ہوتا آپ نے تعویذ لکھ کر دیا اس میں یہ لکھا کہ اے اللہ میں کچھ نہیں جانتا اور یہ مانتا نہیں یہ تیرا غلام تو جانے اور تیرا کام بس نکاح ہو گیا ۔ 9 ذی الحجہ 1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم شنبہ مسلمانوں کی ابتری کی ایک بڑی وجہ ( ملفوظ 573 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مسلمانوں کی حالت روز بروز ابتر ہوتی چلی جاتی ہے ہر وقت دل کڑھتا ہے بڑی خرابی پیدا ہو رہی ہے وہ یہ ہے کہ دوست کو دشمن اور دشمن کو دوست خیال کر بیٹھے ہیں اگر حق کا اتباع کریں تو انشاء اللہ چند روز میں کایا پلٹ ہو جائے مگر سنتا کون ہے معاملہ بالکل اس کا مصداق ہو رہا ہے ۔ کون سنتا ہے کہانی میری اور پھر وہ بھی زبانی میری کوٹ پتلون والوں کی سننے ہیں ڈھلیے کرتے خلخلہ پاجامہ والوں کی کیا سنیں اور مجھ میں ذرا کہہ دینے کا مرض ہے تو میری شکایت ہوتی ہے میں اکثر یہ پڑھ دیتا ہوں ۔ دوست کرتے ہیں شکایت غیر کرتے ہیں گلہ کیا قیامت ہے مجھی کو سب برا کہنے کو ہیں اور کبھی یہ پڑھ دیتا ہوں ۔ خود گلہ کرتا ہوں اپنا تو نہ سن غیروں کی بات ہیں یہی کہنے کہ وہ بھی اور کیا کہنے کو ہیں ۔ اور کبھی یہ پڑھ دیتا ہوں ۔ ہاں وہ نہیں وفا پرست جاؤ وہ بے وفا سہی جس کو ہو جان و دل عزیز اس کی گلی میں جائے کیوں ۔ امراء کی طرف طبعی میلان ( ملفوظ 574 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ امراء کی طرف طبعا میلان تو ہوتا ہی ہے اور یہ میلان مذموم نہیں جیسے کسی حسین کو دیکھ کر میلان ہوتا ہے ہاں اس کے مقتضاء پر عمل نہ