ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
کوچا جاتا ہے کہ اندر تک شیرینی پہنچ جائے اور قوام خوب پختہ ہو تا کہ اندر تک کی مائیت جاتی رہے تا کہ بہت دنوں تک رہ سکے ۔ اس لیے مربی کو چاہیے کہ خوب اچھی طرح مربا بنائے ۔ رانڈ ہو جائیں گے قانون شفا میرے بعد ( ملفوظ 220 ) فرمایا کہ مولوی فضل حق صاحب خیر آبادی نے ایک قصیدہ لکھا ہے اس میں یہ بھی ہے کہ رنڈا ہو جائیں گی قانون شفا میرے بعد یہ شیخ بو علی کی تصنیف سے ہیں ۔ مطلب یہ ہے کہ میں جیسا پڑھاتا ہوں میرے بعد کوئی نہ پڑھا سکے گا ۔ اس کے بعد تمثیلا فرمایا کہ اسی طرح طرز تربیت کا جو اس کے قبل کے ملفوظ میں مذکور ہے اللہ ہی حافظ ہے جو بعد کو بھی چلے ظاہر چلتا نظر نہیں آتا ۔ قوت متخیلہ کے حیرت انگیز واقعات ( ملفوظ 221 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ بعض مرتبہ سالک کو کسی کیفیت کے پیدا ہو جانے پر خیال ہوتا ہے کہ یہ حالت میری راسخ ہو چکی حلانکہ ایسا نہیں ہوتا بلکہ وہ قوت متخیلہ کا تصرف ہوتا جس کو دوام نہیں ہوتا پھر اس کے زوال پر افسوس کرتا ہے ۔ ایک مولوی صاحب کے سوال پر فرمایا کہ قوت متخیلہ بڑی عجیب چیز ہے بعض واقعات حیرت انگیز ہیں ۔ ایک پٹواری کی حکایت ہے جو ایک ثقہ عالم سے سنی ہے کہ وہ کاندھلہ سے تحصیل بوڑھانہ کو چلا ، گھر سے بستہ بغل میں لیا اور دوات کا محض خیال ہو گیا کہ ہاتھ میں ہے تو جس طرح ہاتھ میں دوات ہوتی اسی طرح ہاتھ کو کیے ہوئے بوڑہانہ تک چلا گیا ، پھر وہاں پہنچ کر اپنے خیال میں سرائے کی ایک کوٹھری کے طاق میں بھی رکھ دی ۔ پھر جب لکھنے کی ضرورت ہوئی تو ڈھونڈنا شروع کیا ، وہاں تھی کہاں بھٹیاری پر خفا ہوئے کہ تیری غفلت سے میری دوات کوئی لے گیا پھر گھر آ کر معلوم ہوا کہ دوات گھر ہی رہی ، محض خیال ہی خیال تھا کہ دوات ہاتھ میں ہے ۔ بعض واقعات میں تخیلات کو اتنا بڑا دخل ہو جاتا ہے ۔ پھر فرمایا کہ ایک حکایت خواجہ صاحب نے مجھ سے بیان کی تھی ۔ عجیب حکایت ہے کہ ایک شخص باہر سے گھر آئے ، چھڑی ہاتھ میں تھی اس وقت ان پر نیند کا غلبہ تھا ، سیدھے پلنگ کی طرف پہنچے اور چاہا کہ