ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
فکر چھوڑئیے ذکر جوڑئیے ( ملفوظ 517 ) ایک خط کے جواب میں فرمایا کہ فکر چھوڑئیے ذکر جوڑئیے سب اللہ فضل کرے گا ۔ جھوٹ بولنا قبیح شرعا ہے ( ملفوظ 518 ) فرمایا کہ ایک خط آیا ہے لکھا ہے کہ جھوٹ بولنے کی عادت ہے اگر جھوٹ نہ بولا جائے تو شرمندگی ہوتی ہے جواب لکھا گیا گوہ کھانے والوں میں بیٹھ کر کوئی گوہ کھانے لگے اور کہے کہ اگر نہ کھاؤں تو شرمندگی ہوتی ہے ایسے شخص کا کیا علاج ۔ پھر فرمایا کہ گوہ کھانا قبیح حسا ہے اور جھوٹ بولنا قبیح شرعا ہے دونوں میں فرق کیا ہے اس فرق پر یاد آیا ایک شخص تھا عبدالرحیم یہ دہری تھا اس نے مولانا شہید صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے گفتگو میں کہا کہ داڑھی رکھنا اس لئے ضروری نہیں کہ پیدائش کے وقت یہ نہ تھی تو یہ فطرت کے خلاف ہے ۔ مولانا شہید نے جواب میں فرمایا کہ اس وقت تو دانت بھی نہ تھے ان کو بھی نکلوا دو اپنا سا منہ لے کر رہ گیا ، مولوی عبدالحی صاحب حضرت شہید صاحب کے رفیق تھے انہوں نے کہا کہ واہ مولانا کیا دندان شکن جواب دیا اس دندان شکن میں عجیب لطیفہ ہے ۔ زائد سفید کاغذ کو احتیاط سے رکھنا ( ملفوظ 519 ) فرمایا کہ ایک خط میں جو واپسی کا نہیں تھوڑا سا سادہ کاغذ ہے جی نہیں چاہتا کہ اس کو ردی میں ڈال دیا جائے دو تین تعویذوں ہی کے کام آ جائے گا اور جو خط واپسی کا ہوتا ہے اس کا زائد کاغذ واپس کر دیا جاتا ہے ۔ انتظام پر اعتراض کرنے والے لوگ ( ملفوظ 520 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہاں کے انتظام پر اعتراض کرنے والے اپنے نزدیک متمدن ہیں اور ہم ان کے نزدیک متبدن ہیں اشارہ ہے کہ فربہی اکثر علامت ہے عبادت کی چنانچہ ہم اگر کوئی انتظام کریں اس سے لوگ ناخوش ہوتے ہیں اس کو سختی پر محمول کرتے ہیں عدالتوں میں ان لوگوں کو رات دن سابقہ پڑتا ہے مگر اسی قسم کے قیود