ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
محمود غزنوی اور ایک ہندو لڑکا ( ملفوظ 419 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ہمارے حضرات سے جب تک کوئی ملتا نہیں جبھی تک وحشت ہے مگر اختلاط کے بعد پھر اپنی وحشت پر تعجب ہوتا ہے جیسے محمود غزنوی کی حکایت ہے جب وہ ہندوستان آئے چند ہندو لوگوں کو گرفتار کر کے لے گئے ۔ ان میں سے ایک لڑکے میں آثار لیاقت کے پا کر اس کو ایک بڑا عہدہ دیا ۔ اس وقت وہ لڑکا رویا ۔ محمود غزنوی نے پوچھا کہ یہ رونے کا وقت ہے ، لڑکے نے کہا کہ میں غم سے نہیں روتا بلکہ مجھ کو میری ماں کی ایک بات یاد آ گئی وہ یہ کہ جب آپ بار بار ہندوستان پر آتے تھے تو بچوں کو یہ کہہ کر ڈرایا جاتا تھا کہ تجھے محمود کو دے دیں گے ہم یہ سن کر ڈر جاتے اور سہم جاتے کہ یااللہ محمود کیسا ہو گا ، آج اگر میرے پاس ماں ہوتی تو اس کو دکھاتا کہ دیکھ یہ ہے محمود ۔ علامہ تفتازانی اور تیمور لنگ ( ملفوظ 420 ) سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ علامہ تفتازانی جب اول مرتبہ بلائے ہوئے تیمور لنگ کے دربار میں تشریف لے گئے تو تیمور نے اپنے تخت پر ان کو جگہ دی ، تیمور بوجہ لنگ ہونے کے تخت پر پاؤں پھیلا کر بیٹھتا تھا ۔ علامہ نے بھی اپنا پاؤں پھیلا دیا ، تیمور کو ناگوار ہوا ، نرمی سے کہا کہ معذور دار مرا لنگ است انہوں نے فی الفور فرمایا معذور دار مرا ننگ ست ۔ یہ حضرات تو سلاطین کے دربار میں بھی اظہار حق سے نہیں رکے ۔ علی گڑھ کالج میں حضرت کا تشریف لے جانا ( ملفوظ 421 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک مرتبہ وقارالملک کے بلانے پر علی گڑھ کالج میں جانا ہوا ، وہاں مجھ کو ایک سائنس کے کمرہ کی بھی سیر کرائی گئی اس میں بجلی بھی دکھلائی گئی اس کے بعد جمع کی نماز پڑھ کر میرا بیان ہوا ، میں نے اس میں ایک پر یہ بھی کہا کہ ممکن ہے کہ آپ کو اس پر شبہ ہو کہ جو برق کی حقیقت حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے حدیث شریف میں بیان کی ہے وہ اس برق پر صادق نہیں آتی ۔ میں کہتا ہوں کہ ممکن ہے کہ برق کی دو قسمیں ہیں ایک برق سماوی اور ایک برق ارضی تو حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے جس برق کی حقیقت بیان فرمائی ہے وہ سماوی ہے اور یہ قسم برق کی