ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
کے لئے سامان مہیا کرتے ہیں فرمایا کہ حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ وہ رنج ہی کیا ہوا جو اتنے سامان کے بعد رونا آئے ۔ قلب اور دماغ کی حفاظت ( ملفوظ 538 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ دو چیزوں کی حفاظت کی بڑی ضرورت ہے ایک قلب اور ایک دماغ کی ۔ میرا مرض انتظام ہے ( ملفوظ 539 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میرا بڑا مرض جس پر لوگ معترض بھی ہیں وہ انتظام کا ضبط ہے چاہتا ہوں کہ تمام امور کا انتظام ہو وہ امور خواہ اقوال ہوں ، خواہ افعال ہوں ، خواہ احوال ہوں حتی کہ اگر سختی بھی ہو تو اس میں بھی انتظام ہو ، غرض یہ کہ کوئی بات انتظام کے خلاف نہ ہو ۔ بزرگ آئینہ ہوتے ہیں ( ملفوظ 540 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کانپور میں ایک شخص تھے حقہ پینے کی بہت عادت تھی میں نے ان کو منع کیا اور شاید انہوں نے چھوڑ بھی دیا ۔ ایک روز میرے پاس آئے اور اپنا ایک خواب بیان کیا کہ میں نے روضہ مبارک میں حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو نعوذ باللہ حقہ پیتے دیکھا تم مجھ کو منع کرتے تھے میں نے کہا کہ توبہ کرو استغفر اللہ نعوذ باللہ حضور حقہ پیتے ہیں تو حضور تو آئینہ ہیں تم نے اپنی حقیقت دیکھی ۔ اس آئینہ ہونے پر ایک حکایت یاد آئی ۔ ایک شخص ایک بزرگ کی ملاقات کو حاضر ہوئے مگر بوقت ملاقات اس شخص کو ان بزرگ کی صورت کتے کی نظر آئی اس لئے یہ شخص مل کر کچھ شگفتہ نہ ہوا جیسا کہ قاعدہ ہے کہ جب کسی کے پاس عقیدہ کے ساتھ جاتا ہے تو ملکر اس کو ایک قسم کی خوشی اور مسرت ہوتی ہے ۔ سو یہ نہ ہوا اور کیونکر ہوتا ان بزرگ نے دریافت کیا کیا بات ہے تم پر پژمردگی کیوں ہے ، عرض کیا کہ حضرت کہنے کی بات نہیں اس کا اظہار بہت بڑی گستاخی ہے فرمایا کوئی گستاخی نہیں میں خود پوچھ رہا ہوں تم صاف کہو جو بات ہے عرض کیا کہ حضرت کی صورت مجھ کو کتے کی نظر آ رہی ہے معلوم نہیں کیا معاملہ ہے فرمایا کہ بالکل صحیح ہے کوئی ڈر کی بات نہیں اور ان بزرگ