ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
منگایا کرتا تھا یک شخص بوتلیں لے کر آئے بکس بے احتیاطی سے اٹھایا سب بوتلیں ٹوٹ گئیں میں نے کہا کہ ضمان دو مگر چونکہ تادیب مقصود تھی تعذیب مقصود نہ تھی اس لئے بعد ادائے ضمان اتنی رقم ان کو تبرعا دے دی ۔ کالج میں دین پر فالج گرتا ہے ( ملفوظ 615 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کالج نہیں فالج ہے جہاں دین سلب ہو جاتا ہے ۔ خوف حدا اعتدال کے اندر مبارک ہے ( ملفوظ 616 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ یہ بڑی مبارک حالت ہے کہ ہر حالت میں خوف رہے اندیشہ رہے یہ بڑی دولت ہے مگر قصدا خوف کا اس قدر مراقبہ نہیں کرنا چاہئے جو حد اعتدال سے بڑھ جائے اس میں اندیشہ ہے کہ کہیں مایوسی کی نوبت نہ آ جائے پھر اس سے تعطل تک نوبت آ جاتی ہے ہر چیز کے خواص جدا جدا ہیں اور ہر چیز کی ایک حد ہے اور حدود پر رہنے کا صرف ایک ہی علاج ہے کہ کسی جاننے والے کے اپنے کو سپرد کر دے جو وہ کہے اس کا اتباع کرے بس اسی ہی میں خیر ہے ورنہ قدم قدم پر خطرہ ہے ۔ 13 ذی الحجہ 1350 ھ مجلس بعد نماز ظہر یوم دو شنبہ تحریکات میں شور مچانے کی وجہ سے زیادہ معلوم ہونا ( ملفوظ 617 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ تحریکات کے زمانہ میں لوگ سمجھتے تھے کہ شرکاء زیادہ ہیں حالانکہ یہ خیال غلط تھا شریک بہت کم تھے مگر وہ زیادہ اس وجہ سے معلوم ہوتے تھے کہ وہ شور و غل بہت کرتے پھرتے تھے ان سے ان کی تعداد زیادہ معلوم ہوتی تھی ورنہ واقع میں تعداد زیادہ ان ہی کی تھی جو شریک نہ تھے ۔ اجنبی شخص کے ہدیہ کی واپسی ( ملفوظ 618 ) ایک صاحب نے ہدیہ حضرت والا کی خدمت میں کچھ پیش کیا حضرت والا نے لینے سے انکار فرما دیا اور فرمایا کہ انہوں نے کبھی نہ کوئی مسئلہ پوچھا نہ اللہ کا راستہ