ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
عورت کو ایسی دوا کھلا دی جائے جس سے علوق کا احتمال نہ رہے نیز زانی مردوں میں باہم ایسا تعلق و تعشق ہو جس میں تجادل و تقاتل کا بھی احتمال نہ رہے تو کیا پھر زنا حلال ہو جائے گا بس دم بخود رہ گئے یہاں پر ایک ڈپٹی کلکٹر آئے تھے مجھ سے کہنے لگے کہ میں آپ سے کچھ پوچھ سکتا ہوں یہ ان کا اجازت لینا برائے نام ہوتا ہے یہ بھی ایک رسم ہے کہ یہ الفاظ ضرور کہے جائیں اس لئے کہ اگر اجازت نہ ہو تو اس پر ناگواری ہوتی ہے شکایتیں کرتے ہیں میں اتنے ہی کہنے سے سمجھ گیا کہ کوئی ایسا ہی سوال کریں گے جس خیال کے ہیں یہ بھی ان جدید تعلیم یافتوں میں مرض ہے کہ نصوص میں عقلی شبہات نکالا کرتے ہیں شبہ کرنا ہی دلیل ہے جہل کی اس لئے شبہ ناشی ہوتا ہے جہل سے اس لئے وہ جلدی ان کے ذہن میں آتا ہے کیونکہ جاہل کو جہل سے زیادہ مناسبت ہے اور جواب ناشی ہوتا ہے علم سے اس لئے وہ ان کی سمجھ میں جلدی نہیں آتا کیونکہ جاہل کو علم سے زیادہ مناسبت نہیں غرض میں نے ان کو اجازت دے دی اس پر انہوں نے سوال کیا کہ سود کے متعلق آپ کا کیا خیال ہے میں نے کہا کہ میرا خیال ہونا آپ کو معلوم ہے کہ میں مذہبی شخص ہوں قرآن و حدیث کا حکم ظاہر کر دینا میرا کام ہے ۔ فلسفی شخص نہیں ہوں نہ فلسفیات کا ذمہ دار قرآن و حدیث سے جواب دوں گا اس میرے جواب پر اور ان اصول موضوعہ کی بناء پر ان کے سوالات کا بہت بڑا ذخیرہ تو ختم ہو گیا میں نے کہا کہ جواب سنئے وہ یہ کہ حق تعالی فرماتے ہیں : و احل اللہ البیع و حرم الربوا کہنے لگے حسن نظامی دہلوی تو ربوا کی یہ تفسیر کرتے ہیں میں نے کہا کہ آپ قانون کی جن دفعات کی بناء پر فیصلے دیتے ہیں آپ وہ قانون اور وہ دفعات مجھے دیجئے میں اس کی شرح کروں گا آپ اس میری شرح کے ماتحت فیصلہ لکھا کریں پھر دیکھئے کہ گورنمنٹ کی طرف سے آپ پر کیسی لتاڑ پڑتی ہے اور جواب طلب ہوتا ہے اس جواب طلب ہونے پر اگر آپ گورنمنٹ سے کہیں کہ فلاں شخص نے قانون کی یہی شرح لکھی ہے وہ شخص عربی فارسی اردو سب جانتا ہے اس سے میں نے یہ فیصلہ لکھا ہے تو یہی جواب ملے گا کہ زبان دانی اور چیز ہے قانون دانی اور چیز ہے طالب علم ہونا اور چیز ہے قانون دان ہونا اور چیز ہے بس