ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
سچائی کا دوسرے کے دل پر اثر ہوتا ہے ( ملفوظ 379 ) ایک صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ صدق کا اور اثر ہوتا ہے کذب کا اور اثر ہوتا ہے صدق سے قلب کو اطمینان ہوتا ہے ، سکون ہوتا ہے کذب میں اضطراب ہوتا ہے بے اطمینانی ہوتی ہے ۔ خدانخواستہ مجھ کو کسی مسلمان کو ذلیل کرنا تھوڑا ہی مقصود ہے استغفر اللہ لیکن اگر میں اس طرح پر کھود کرید نہ کروں تو پھر آخر اصلاح ہو کیسے جو بات اس وقت آپ نے کہی دق کر کے تکلیف پہنچا کر پہلے ہی کیوں نہ کہہ دی تھی مجھ کو ، خدانخواستہ آپ سے بغض نہیں ، کینہ نہیں ، عداوت نہیں ، اب آپ نے سچ بات کہی سب کلفت دور ہو گئی ، یہ آپ کے صدق کا اثر ہے پہلی باتوں میں سے ایک بھی دل کو نہ لگی تھی ، بہت اچھا میں خدمت کے لیے حاضر ہوں ۔ ہندوؤں کے دو انگریزوں کے دو اور مسلمانوں کے تین دشمن ( ملفوظ 380 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہ وقت مسلمانوں کی غفلت کا نہیں مگر مشکل تو یہ ہے کہ اگر مسلمان غفلت سے بیدار ہوتے ہیں تو اس کے مصداق ہو جاتے ہیں ۔ اگر غفلت سے باز آیا جفا کی تلافی کی بھی ظالم نے تو کیا کی یعنی اس بیداری میں نہ اتباع احکام کا ہوتا ہے نہ باہمی اتفاق ہوتا ہے ۔ اسی نا اتفاقی کے متعلق ایک انگریز حاکم نے ایک بات خوب کہی کہ ہندوؤں کے دو دشمن ایک مسلمان اور ایک انگریز ، انگریز کے دو دشمن ایک ہندو اور ایک مسلمان اور مسلمانوں کے تین دشمن ایک ہندو ایک انگریز ، ایک خود مسلمان ۔ 19 ذیقعدہ 1350 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم دو شنبہ بندر بھبکی ( ملفوظ 381 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ انگریز نے تاریخ لکھی ہے بھائی اکبر علی مرحوم بیان کرتے تھے اس نے ایک خود غرض قوم کے بارے میں یہ ثابت کیا ہے کہ وہ اور چمار ایک دادا کی اولاد ہے ان کی حرکات بھی چماروں سے کم نہیں نہایت کم حوصلہ اور بزدل قوم ہے اب ان تحریکات کی بدولت بہادری کا دعوی ان کے اندر پیدا ہو گیا ہے مگر پھر بھی