ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
کرتی تو یہ اتنے باطل فرقے کیوں پیدا ہو جاتے ایک بھی نہ ہوتا اور اگر سب کی سمجھ یا دلچسپی کی رعایت کی جائے تو قیامت تک بھی کوئی اصول قرار نہیں پا سکتا ۔ اہل کمال کو زیب و زینت کی احتیاج نہیں ( ملفوظ 484 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اہل کمال کو زیب و زینت کی ضرورت نہیں ہوتی ، ان کو اتنی فرصت کہاں کہ وہ ایسی فضولیات کی طرف متوجہ ہوں میں تو جب کسی کو زیب و زینت کا اہتمام کرتا دیکھتا ہوں سمجھ جاتا ہوں کہ یہ شخص کمال سے خالی ہے اور حصول کمال کی طرف متوجہ بھی نہیں ۔ خاموش رہنے سے فہم پیدا ہوتا ہے ( ملفوظ 485 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں جو نئے آنے والوں کے لیے قیود لگاتا ہوں کہ مکاتبت اور مخاطبت کچھ نہ کریں اس کا منشاء صرف طرفین کی راحت رسانی ہے اور مقصود اعظم یہ ہے کہ خاموش رہنے سے فہم پیدا ہو اور وقتا فوقتا کی صحبت اور گفتگو سے اپنے مطلوب کی حقیقت سے باخبر ہو جائیں اس لیے کہ طریق سمجھ میں آ جانے کے بعد پھر حصول میں بڑی سہولت اور آسانی ہو جاتی ہے اس کے سوا اور کوئی میرا مقصود نہیں ہوتا ۔ آزادی کے زمانہ اور اتباع حق سے بھی انکار ( ملفوظ 486 ) ایک سلسہ گفتگو میں فرمایا کہ آج کل آزادی اور حریت کا زمانہ ہے لوگوں کو دوسروں کے اتباع سے عار آتی ہے اور اس طریق میں یہ طرز سم قاتل ہے ۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ اتباع کی عادت ہو اور طبیعتیں اس کی خوگر ہوں تا کہ اتباع ظاہری کی عادت سے انقیاد باطنی کا مادہ پیدا ہو جائے ۔ اب تو یہاں تک آزادی کا مرض بڑھ گیا ہے کہ کسی استاد یا شیخ یا والدین کا تو کیا اتباع کریں گے اللہ تعالی ہی سے آزاد رہنا چاہتے ہیں ۔ ( نعوذ باللہ منہ استغفر اللہ ) یکم ذی الحجہ 1350 ھ مجلس بعد نماز جمعہ چار آدمی محبت کرنے والے کافی ہیں ( ملفوظ 487 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اگر چار آدمی ہوں محبت کرنے والے اور