ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
لئے کہ ان کی اصلاح اور تربیت اسی کی مقتضی ہوتی ہے کہ جو مناسب ہو وہی برتاؤ کیا جائے اور کبھی یہ بھی خیال ہوتا ہے کہ تو ہی انوکھا بن کر کیوں دنیا میں رہتا ہے تو بھی وہی کر جو سب کر رہے ہیں مگر دیکھتا ہوں کہ ایسا کرنے میں خاص اصلاح اور تربیت کا باب جو صدیوں سے بند ہو چکا تھا پھر اسی طرح بند پڑا رہے گا اسی خیال سے اپنی بدنامی وغیرہ کی پرواہ نہیں کرتا اور نہ اپنی مصلحت کو آنے والوں کی مصلحت پر مقدم رکھتا ہوں ۔ 6 ذی الحجہ 1350 ھ مجلس خاص بعد نماز ظہر یوم چہار شنبہ تجارت اور گھریلو معاملات میں مشورہ پر حضرت کا جواب ( ملفوظ 542 ) فرمایا کہ آج خط آیا جس میں اپنے خاص امور تجارت و خانگی معاملات میں مشورہ چاہا ہے میں نے جواب لکھ دیا ہے کہ مشورہ دینا اس شخص کا کام ہے جو آپ کے واقعات حالیہ سے اور ان کی بناء پر آپ کے مصالح مآلیہ سے واقف ہو اور میں واقف نہیں ۔ اصلاح کے بجائے لوگ اوراد کو مقصود سمجھتے ہیں ( ملفوظ 543 ) ایک صاحب کا خط آیا تھا جس میں حضرت والا سے بیعت اور اوراد کی درخواست تھی اس پر حسب ذیل جواب تحریر فرمایا گیا ۔ ( جواب ) ان دونوں کی غایت کیا ہے اور کیا وہ غایت ان دونوں پر مرتب ہو سکتی ہے پھر اس پر فرمایا کہ بجائے اصلاح اعمال کے لوگ اوراد کو مقصود طریق سمجھتے ہیں کس قدر جہل عام ہو گیا ہے ۔ اطمینان معاش کی قدر کرنی چاہیے ( ملفوظ 544 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آجکل لوگ عموما فکر معاش میں مبتلا ہیں ایسے میں اگر حق تعالی کسی کو اطمینان معاش نصیب فرما دیں بڑی نعمت ہے اس کی قدر کرنا چاہیے مگر اکثر قدر زوال پر معلوم ہوتی ہے عارف نظامی فرماتے ہیں ۔ خوشا روزگارے کہ دارد کسے کہ بارار حرصش نباشد بسے بقدر ضرورت یسارے بود کند کارے از مرد کارے بود