ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
اور کہہ دیا کہ خط کا معاملہ تو ماضی کا ہے وہ تو مضی ما مضی مگر سرپرستی کا معاملہ مستقبل ہے جس میں مجھ کو ہر طرح کا اختیار ہے منسوخ بھی کر سکتا ہوں باقی بھی رکھ سکتا ہے میرے اختیار سے تو باہر نہیں مگر بقاء اسی وقت ہو سکتا ہے کہ حدود اور اصول شرعیہ سے تجاوز نہ کیا جائے ، کہنے لگے کہ اس تحریر ماضی کے متعلق بھی کچھ تدارک ہونا چاہیے ، میں نے کہا کہ میں کیا تدارک کروں ، کیا میں خود اپنے منہ میاں مٹھو بنوں اور یہ لکھوں کہ میں ویسا نہیں جیسا اس تحریر سے معلوم ہوتا ہے کہا کہ مسودہ لکھ دیجئے گا ہم لوگوں کی طرف سے اس کی اشاعت کر دی جائے گی ۔ میں نے کہا کہ مجھ کو ضرورت نہیں آپ خود لکھیں اور اخیر بات یہ ہے کہ ان قصوں کی ضرورت ہی کیا ہے کہ کسی اور کو سرپرست تجویز کر لیجئے مجھ کو تو ویسے ہی ایسے بکھیڑوں سے وحشت ہوتی ہے جو چیز یکسوئی میں مخل ہو اور غیر ضروری اس سے علیحدہ ہی رہنے کو طبیعت چاہتی ہے کہا کہ سرپرست کے اختیار کیا ہونے چاہئیں ، میں نے کہا کہ جو پہلے سے مدرسہ کے قواعد میں سرپرست کے اختیارات ہیں وہی رکھے جائیں دیکھ لیا جائے کہ کیا اختیارات تھے ، میں نے یہ بھی کہا کہ ہر حال میں یہ ضرور ہے کہ سرپرست ایسے شخص کو بنایا جائے جو اپنے بزرگوں کا نمونہ ہو اس کے خلاف کو میں خیانت سمجھتا ہوں مگر مجھ کو نہ بنائیے اس لیے کہ مجھ کو ایسے معاملات سے مناسبت نہیں اور نہ دلچسپی ۔ اس پر کہا کہ آپ ہی کو منظور کرنا ہو گا ، میں نے کہا کہ سرپرستی کی میری کوئی خواہش نہیں درخواست نہیں اگر آپ کی خواہش ہے تو مجھ کو شرائط کا حق ہے ۔ ایک صاحب نے کہا کہ میری ذاتی رائے ہے کہ سرپرست کو بالکلیہ اختیارات ہوں اس پر ایک شخص بولے کہ تو اس صورت میں اہل شوری نکمے ہوئے ۔ میں نے کہا کہ نہیں اہل شوری کا جو کام یعنی محض مشورہ وہ اس کام کو برابر انجام دیتے رہیں جس کا فائدہ یہ ہو گا کہ ان کے مشوروں سے سرپرست کی رائے اور نظر محیط ہو جائے گی کیونکہ ایک شخص کی رائے اور نظر ہر وقت اور ہر کام میں محیط نہیں ہوتی اس ہی لیے اہل شوری کی ضرورت ہے اور اس سے زائد اہل شوری کا کوئی منصب نہیں ۔ حق تعالی فرماتے ہیں : " و شاورھم فی الامر فاذا عزمت " نہیں فرمایا نہ اذا عزم اکثرکم فرمایا بلکہ فاذا عزمت فرمایا کہ اس سے جہموریت کوئی چیز نہیں رہتی ۔ ایک صاحب کہنے لگے کہ اگر سرپرست کو بالکلیہ اختیارات دے دئیے جائیں تو اندیشہ ہے کہ صاحب غرض آ کر اس کی رائے کو بدل دیں اور متاثر