ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
کہ جڑ ہی کی خبر لینا چاہیے جوتا نکال کر مجمع سے پھاندتے ہوئے اور بیچ مجمع میں پہنچ کر جو جڑ اور بنا تھی اس کے سر پر جوتا بجانا شروع کر دیا مگر اہل مجلس میں سے کسی کی یہ ہمت نہیں ہوئی کہ کوئی کچھ بولتا یہ ہیبت حق ہے جو اہل اللہ کو عطاء فرمائی جاتی ہے اور یہ مولوی صاحب کا جوش اور ہمت تمام تر محض حق کے واسطے تھی اس واقعہ کے بعد جلسہ تو ختم ہو گیا اور شریر لوگوں نے اس عورت سے کہا کہ ہم روپیہ صرف کریں گے اور گواہی دیں گے تو مولوی صاحب پر دعوی کر اس نے کہا کہ روپیہ تو میرے پاس بھی بہت ہے اور گواہ ہو ہی مگر دیکھنا یہ ہے کہ جس شخص کا مقابلہ کرنے کی تیاری کا مجھ کو مشورہ دیا جا رہا ہے وہ خالص اللہ والا ہے اس لیے کہ اگر اس شخص کے قلب میں دنیا کا ذرا برابر بھی شائبہ ہوتا تو مجھ پر اس کا ہاتھ ہر گز نہ اٹھتا اس سے ثابت ہوا کہ یہ شخص محض اللہ والا ہے تو اس کا مقابلہ حقیقت میں اللہ تعالی کا مقابلہ ہے ۔ میں کہتا ہوں کہ مولوی صاحب کا تو کمال تھا ہی مگر اس عورت کا بھی معتقد ہونا پڑتا ہے ۔ پھر اس ہی پر بس نہیں کیا وہ عورت مولوی صاحب کے مکان پر پہنچی اور معافی کی درخواست کی اور یہ کہا کہ مجھ کو اس فعل سے توبہ کرا دیجئے اور کسی نیک شخص سے میرا نکاح کرا دیجئے ۔ مولوی صاحب نے توبہ کرا کر کسی بھلے آدمی سے نکاح کرا دیا ، وہ پردہ میں بیٹھ گئی اور بھلی بی بی بن گئی ۔ یہ سب حق تعالی کا فضل اور مولوی صاحب کے خلوص اور جوتیوں کی برکت تھی ۔ اگر ہر شخص خلوص سے ہمت کر کے دین کے کاموں کو انجام دے انشاء اللہ برکت ہو ، کامیابی نصیب ہو ۔ آج کل خلوص کا تو کہیں نام و نشان نہیں ، محض فلوس کی فکر ہے ۔ عجیب ہی حکایت ہے اس سے کام کرنے والوں کو سبق حاصل کرنا چاہیے ۔ اس واقعہ پر یہ تفریع بھی کیا کرتا ہوں کہ کسی کی تحقیر نہیں کرنا چاہیے بلکہ ہر شخص کے متعلق بدرجہ احتمال یہ اعتقاد رہنا چاہیے کہ ممکن ہے کہ اس میں خدا کے نزدیک کوئی بات ہم سے بہتر ہو ۔ دیکھئے اس عورت کے اس فہم و خلوص کی کس کو خبر تھی پھر مولوی صاحب کی للہیت کی برکت کے متعلق ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ برکت کا اثر بھی ہر شخص پر نہیں ہوتا ۔ دیکھئے انبیاء کی برکت ابوجہل اور ابوطالب کے لیے کارگر نہ ہوئی اور تو کس کا منہ ہے کہ ایسی غیر مستخلف برکت کا دعوی کرے ۔ پس برکت کی بھی ایک حد ہے اس کو بھی بلکہ ہر چیز کو اپنی حد پر رکھنا چاہیے ، غلو ہر چیز میں برا ہے