ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
|
ایک صاحب نے عرض کیا کہ بعض عورتیں پھوہڑ ہوتی ہیں اس وجہ سے بعض اوقات خاوند کو اس کی حرکات سے بد دلی پیدا ہو جاتی ہے ۔ فرمایا کہ عورت کا پھوہڑ ہونا تو اپنے ایک خاص اثر کے سبب ایسے کمال کی صفت ہے جو نہایت ہی محبوب اور قدر کی چیز ہے اور وہ خاص اثر عفیف ہونا ہے پھوہڑ عورتیں اکثر عفیف ہوتی ہیں بخلاف غیر عفیف عورتوں کے کہ وہ ہر وقت بناؤ ، سنگھار اور تصنع اور ظاہری تہذیب و صفائی میں رہتی ہیں ۔ اسی طرح بعض عورتیں بد مزاج ، اور بد خلق ہوتی ہیں مگر یہ بھی ان کے کھرے پن کی دلیل ہوتی ہے ۔ بعض تو خاوند تک کو منہ نہیں لگاتیں مگر مجھ کو ایسی عورتوں کی عفت میں شبہ نہیں ہوتا اور غیر عفیف بس چکنی چپڑی رہتی ہیں اور پھر ظاہری اخلاق بھی شائستہ ہوتے ہیں خطرناک ہوتی ہیں اپنی چالاکیوں سے اپنی شرارتوں کو بلی کے گوہ کی طرح چھپاتی ہیں اور مرد کو گرویدہ بنائے رکھتی ہیں ۔ ایسی عورتوں پر مجھے اطمینان نہیں اور پھوہڑ عورت کا پھوہڑ پن گو طبعا ناگوار ہوتا ہے وہ اس لیے کہ بھنگن سی بنی ہوئی ہے نہ بات میں مزا نہ اٹھنے بیٹھنے کی تمیز نہ کھانا پکانے کا سلیقہ ، نہ بچوں کی خبر گیری اور خدمت مگر ایک صفت عفت کی وجہ سے اس کی تمام برائیاں اور بدتمیزیاں مبدل بکمال ہو جاتی ہیں کہ وہ عفیف ہوتی ہیں مجھ کو ایسی عورتوں پر بے حد اطمینان ہے عفیف ہونے کی وجہ سے وہ بناوٹی باتوں سے مستغنی ہے اس بناء پر یہ عورت کا ایک بہت بڑا جوہر ہے اس کی قدر کرنی چاہیے ۔ خیر سب کچھ سہی مگر ہر حال میں ہر شے کی حدود ہیں عورتوں کو مجبور اور کمزور سمجھ کر ظالم تو نہ بننا چاہیے بادشاہ اپنی رعیت پر حکومت کرے گوارا مگر ظلم گوارا نہیں اور یہاں تو خاوند اور بیوی میں محض حاکم اور محکومیت ہی کا علاقہ نہیں بلکہ دو علاقہ ہیں ایک حکومت کا دوسرا محبوبیت کا ، دونوں کے حقوق ادا کرنے کی ضرورت ہے ۔ بڑا شبہ بعضے مردوں کو اس سے ہوتا ہے کہ مرد تو اظہار محبت کرتا ہے اور عورت اظہار محبت نہیں کرتی مگر اس کی وجہ یہ ہے کہ مرد کے لیے تو اظہار محبت زینت ہے اور عورت کے لیے عیب ہے اس کو شرم و حیاء مانع ہوتی ہے گو دل میں میں اس کے سب کچھ ہوتا ہے جس کا رات دن واقعات سے مشاہدہ ہوتا ہے مزاحا فرمایا کہ اگر مجھ کو سلطنت مل جائے تو میں سب سے پہلا اعلان یہ کروں کہ جو عورتیں ستائی جائیں اور ان پر ظلم ہو تو وہ میرے یہاں درخواست کریں میں تحقیق کے کے فیصلہ اور راحت رسانی کا انتظام کروں