ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
بمصداق مالا یدرک کلہ لا یترک کلہ ( جب کل کو حاصل نہ کر سکے تو سارے کو چھوڑے بھی نیہں) احقر سے جتنا کچھ اور جیسا کچھ بھی ہو سکا ہدیہ ناظرین و شائقین کر دیا گیا ـ اس میں جو غلطی ہو وہ میری جانب منسوب ہو ـ اس کے آخر کے چند ایسے ملفوظات شریفہ بھی ملحق کر دیئے جو حضرت قدسؒ کے ملفوظات شائع کردہ سے احقر کے پاس منتشرا منقول وما خوذ تھے چونکہ مجتمع کا نافع بلکہ انفع ہونا ظاہر ہے ـ اس لئے شائقین مستفیدین کیلئے ان کو بھی اس کے ساتھ شامل کر دیا گیا ـ حضرت حاتم اصم فرماتے ہیں کہ جب تک کچھ حصہ قرآن شریف کا اور کچھ حصہ اپنے مرشد و بزرگان سلسلہ کے ملفوظات و حکایات کا نہ پڑھا جائے تب تک ایمان کی سلامتی نظر نہیں آتی ـ حضرت ہمدانی سے لوگوں نے پوچھا کہ جب مرشد وفات پا جائے تو پھر کیا کیا جائے ـ تاکہ ایمان سلامت رہے ـ فرمایا ان کا کلام پڑھا جائے ـ ان کے علوم کو سنا جائے اور سوچا جائے اس لئے کہ ان کی باتوں اور حکایتوں کے سبب تجھے ان سے نسبت حاصل ہوگی اور وہ نسبت تمہاری نجات کا موجب ہوگی ـ من تشبہ بقوم فھو منھم ( جس نے دوسری قوم سے مشابہت کی وہ ان میں سے ہے ) نیز مشائخ و بزرگان دین کی حکایات و ملفوظات پڑھنے سننے کا ایک یہ فائدہ بھی ہے جب ان کے افعال ، اقوال ، احوال اپنے اندر نہ پائے گا تو اس کے دل سے غرور و تکبر دور ہو جائے گا اور ان کی پیروی کر کے انہی میں سے ہونے کی کوشش کرے گا اور ہو جائے گا ـ حق تعالی اس روسیاہ ناکارہ کو اور دیگر حضرات طالبین سالکین کو حضرت مسند الاولیاء ومرجع علماء جعل الفردوس ما واہ کی ہدایات و ملفوٖظات پر جلنے اور عمل کی توفیق بخشے ـ آمین ثم آمین ؎ دریں زمانہ رفیقے کہ خالی از خلل است صراح مئے ناب وسفینہ غزل است کے قائم مقام ہیں ) اب حضرت اقدس کے بعد حضرت کی تصانیف و ملفوظات و کلمات سے حضرت کے فیوض وبرکات حاصل کئے جا سکتے ہیں ؎ چونکہ شد خو رشید مارا کرو داغ چارہ نبود برمقامش از چراغ