ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
14 جنوری 1943ء کمالات کی دو قسمیں ملفوظ 141 ـ کمالات کی تشریح کرتے ہوئے فرمایا کہ کمالات کی دو قسمیں ہیں ـ کمالات واقعہ اور کمالات متوقعہ ـ حضرت گنگوہیؒ نے جو قسم کھا کر فرمایا کہ واللہ میں کچھ نہیں وہ کذب نہیں بلکہ وہ صحیح ہے کیونکہ ان کی نظر کمالات متوقعہ پر تھی اور اس کے مقابلہ میں کمالات حاصلہ کچھ نہ سمجھتے تھے ؎ جوں جوں بلند ہم ہوئے پستی پر نظر پڑی حضرت جامیؒ کی ذہانت ملفوظ 142 ـ حضرت جامیؒ کے متعلق فرمایا کہ اس قدر ذہین تھے کہ کوئی ان کو پڑھا نہ سکا ـ اس لئے تکمیل نہ ہو سکی ـ اگر ان کی اور تصانیف نہ ہوتی تو ان کی شہرت کیلئے بس ایک شرح جامی کافی تھی ـ یوم جمعہ 15 جنوری 1943ء بیگم اور خانم کا لفظ ملفوظ 143 ـ فرمایا بیگم کا لفظ مغلوں کی عورتوں کیلئے خاص تھا اسی طرح خانم بھی پٹھان خاتون کی عورتوں کیلئے خاص تھا ـ اب لوگ بیگم کا لفظ عام استعمال کرنے لگے ـ حالانکہ مرد شیوخ و سادات میں سے اپنے ساتھ بیگ کا لفظ نہیں استعمال کرتے فرمایا کہ خانم خان کا مونث ہے ـ فتوی کی دلیل پوچھنا خلاف اصول ہے ملفوظ 144 ـ فاسئلوا اھل الذکر ان کنتم لا تعلمون (سورہ النحل پ 14) ( سو اگر تم کو علم نہیں تو اہل علم سے پوچھ دیکھو ) کی تشریح کے تحت میں فرمایا کہ بیچ کا جملہ معترضہ ہے ـ اور بالبینات فاسئلوا کے متعلق نہیں بلکہ اوسلنا کے متعلق ہے ـ اس سلسلہ میں فرمایا کہ سائل مجتہد ہو گا یا غیر مجتہد ہو گا ـ مجتہد تو سوال نہیں کرتا اور غیر مجتہد دلیل نہیں پوچھتا ـ اب جو عام لوگوں نے دستور کر رکھا ہے کہ استفتاء میں فتوی کی دلیل پوچھتے ہیں یہ خلاف عقل اور خلاف اصول ہے ـ