ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
عالم کیلئے اپنے کو جاہل سے چھوٹا سمجھنے کا طریقہ ملفوظ 20 - فرمایا عالم ، فاضل کیلئے اپنے کو جاہل سے چھوٹا سمجھنے کا طریقہ یہ ہے کہ یہ خیال کرے کہ شاید اس کا کوئی عمل خلوص کی وجہ سے ایسا ہو کہ ہمارے علم و عمل سب سے بڑھا ہوا ہو اور میرا مواخذہ ہو جائے - یہ تو نہ سمجھے کہ وہ عالم ہے اور میں جاہل ہوں - عالم تو نہیں ہے مگر یہ معلوم نہیں کہ عنداللہ کون مقبول ہے کون نہیں - اپنے کمال کے خیال سے فہم سلب ہو جاتی ہے ملفوظ 21 ـ فرمایا کبھی بھولے سے بھی خیال نہ لاؤ کہ ہم میں کوئی کمال ہے ، علم کا یا عمل کا یا عقل کا یا کسی بات کا ، یہ ایسا منحوس خیال ہے کہ جب یہ خیال آتا ہے اس وقت سے قہر خدا نازل ہونے لگتا ہے اور اس کی فہم سلب ہو جاتی ہے ـ چوپٹ ہو جاتا ہے اور فرمایا اپنے کو سمجھدار سمجھنا یہ پیدا ہوتا ہے اپنے مربی کی خوش اخلاقی سے ـ بد گمانی غیر پر منع ہے ملفوظ 22 ـ فرمایا بد گمانی غیر پر منع ہے اور جن سے تعلق تربیت کا ہو ان سے یہ کہنا کہ معلوم ہوتا ہے تم میں فلاں مرض ہے بد گمانی نہیں ہے یہ تو ایسا ہے جیسے طبیب مریض کو کہے معلوم ہوتا ہے تم نے بد پرہیزی کی - اس مریض کا یہ کہنا زیبا ہو گا ؟ کہ دیکھو جی انہوں نے مجھ پر بد گمانی کی جس کی ممانعت قرآن میں ہے ـ '' ان بعض الظن اثم ،، یہ مجھ سے بد گمانی کرتے ہیں بلکہ اس کے معنی تو یہ ہیں کہ میاں سوچو ! شاید تم نے بد پرہیزی کی - ایسے ہی پیر اپنے مرید کو کہتا ہے کہ سوچو یہ خرابی تم میں ہے یہ مرض تم میں ہے ـ مولانا فرماتے ہیں ؎ بد گمانی کردن و حرص آوری کفر باشد پیش خوان مہتری اپنے کو مٹانے کا طریقہ ملفوظ 23 ـ فرمایا اپنے کو مٹانے کا طریقہ یہ ہے کہ ہر وقت اپنے عیوب پیش نظر رکھے ـ