ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
اس سے عیسائی مذہب اچھا ہے کہ اس میں غسل جنابت نہیں ہے اس کی نحوست کا یہ اثر ہوا ـ شجاعت کی دو قسمیں ملفوظ 191 ـ ایک شیعی مجتہد نے کہا کہ حق خلافت حضرت علی کا تھا کیونکہ شجع الناس تھے ـ حضرت شاہ اللہ ؒ نے اس کے جواب میں فرمایا کہ بیشک ٹھیک ! مگر سجاعت دو قسم پر ہے ـ ایک شجاعت قلب جو حکام و امراء میں ہوا کرتی ہے اور دوسری سجاعت بدن جو عموما جوانوں اورسپاہیوں میں ہوا کرتی ہے ـ حضرات شیخین میں پہلی قسم کی تھی اور حضرت علی میں دوسری قسم کی ـ (رضوان اللہ علیہم اجمعین) محاورہ سوء ادبی ملفوظ 192 ـ فرمایا ایک بدعتی نے سہارنپور میں ،، تقویۃ الایمان ،، پر اعتراض کیا کہ مولانا شہید نے لکھا کہ حق تعالی حضورؐ جیسے ہزار بنا ڈالے ـ یہ محاروہ سوء ادبی کا ہے اس سے آںحضرت ؐ کی توہین ہوئی جو کفر ہے ـ حضرت مولانا احمد علی سہارنپوری ںے فرمایا کہ اس محاورے سے مفعول کی تحقیر مقصود نہیں ہوتی بلکہ فعل کا آسان اور سہل ہونا مقصود ہوتا ہے ـ مگر وہ نہیں مانا دوسرے روز اس نے کہا ! آپ بیضاوی پر بھی حاشیہ لکھ ڈالئے ! فرمایا یہ وہی محاورہ اس سے قرآن کی بے ادبی ہوئی ـ وہ تائب ہوا اور کہا کہ اب سمجھ میں آیا ـ شہادت تزکیہ کے متعلق تین سوال ملفوظ 193 ـ فرمایا ایک مقدمہ میں حضرت عمر کے اجلاس میں شہادت گزری ، آپ نے شہادت کے تزکیہ کے متعلق ایک شخص سے تین سوال کئے ـ کیا تو نےاس کے ساتھ مل کر سفر کیا ہے ؟ کیا اس کا تو ہمسایہ رہا ہے ؟ کیا تو نے اس کے لین دین کیا ہے ؟ تینوں کا جواب مز کی نے نفی میں دیا ـ فرمایا : تو نے اس کو مسجد میں نماز پڑھ کر وہاں سے نکلتے ہوئے دیکھا ہوگا ـ کہا :ہاں فرمایا فانت لا تعرف بس رو اس سے واقف نہیں - نماز میں آنکھیں بند کرنا خلاف سنت امر ہے ملفوظ 194 ـ فرمایا مولوی محب الدین صاحب مرید حضرت حاجی صاحب نے ایک مرتبہ اپنے خیال میں خوب دل لگا کر نماز پڑھی اور اس میں کوئی وسوسہ نہیں آٰیا ـ بہت خوش ہوئے چونکہ صاحب کشف تھے ـ نماز کی صورت مثالیہ خوبصورت باندی کی شکل میں مکشوف