ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
نکال دینا بے ادبی نہیں ہے دنیا میں اس سے زیادہ بے ادب کوئی نہیں ـ لیکن باطنی طور پر ان سے زیادہ با ادب کوئی نہیں ہے ـ یعنی باطن میں تو با ادب ہیں علانیہ بے ادب ہیں کہ ان کے الفاظ ذرا بے ٹھکانے ہوتے ہیں از خدا خواہیم توفیق ادب بے ادب محروم ماند از فضل رب بے ادب خود رانہ تنہا واشت بد بلکہ آتش درہماں آفاق زد ہی کہ گستاخی کند اندر طریق باشد اندر لجہ حیرت غریق بے ادب را اندریں راہ بار نیست جائے اوبر دار شد در دار نیست ( ترجمہ اشعار : ہم خدا سے ادب کی توفیق مانگتے ہیں کیونکہ بے ادب اللہ کے فضل سے محروم رہ جاتا ہے بے ادب خود ہی برا نہیں رہتا ـ تمام دنیا میں بے ادبی کی آ گ لگا دیتا ہے جو شخص راہ سلوک میں گستاخی کرتا ہے ـ حسرت کے گڑھے میں غرق رہتا ہے ـ بے ادب اندر عمر نہیں رکھتا ـ اوپر سے خواہ کس قدر بوجھ والا ، اندر سے خالی ہوتا ہے ) دوسرے کے ساتھ بھی گستاخی نا گوار گزرتی ہے ملفوظ 253 ـ بسلسلہ گفتگو فرمایا کہ کوئی دوسرے کے ساتھ کسی قسم کی گستاخی کرے تو وہ مجھے ویسا ہی ناگوار ہوتا ہے ـ جیسا اپنے ساتھ گستاخی کا برتاؤ کرتا ہے ـ لوگوں میں اعتدال نہیں یا تو تکلف و تصنع ہو گا ـ یا اگر سادگی و بے تکلفی ہوئی تو گستاخی کی حد تک ـ بس وہ حال ہے کہ جس کو مولانا رومیؒ نے فرمایا ہے ـ چوں گرسنہ مے شوی سگ میشوی چوں کہ خودری تند و بدرگ میشوی ( جب بھوکا ہوتا ہے کتا بن جاتا ہے اور جب سیر ہوتا ہے تو سخت مزاج اور بد اخلاق بن جاتا ہے ) وضع میں ضرورت اعتدال ملفوظ 254 ـ فرمایا کہ میں نی تکبر کو پسند کرتا ہوں اور نہ ایسی تواضع کو جس میں ذلت ہو ـ یہاں نہ متکبروں کا گزر ہے اور نہ ایسے متواضع کو جگہ ملتی ہے جو ذلت کا درجہ اختیار کرے یا اس نیت سے تواضع اختیار کرنا کہ جس سے بے نفس ہونے کی شہرت ہو ـ یہ بھی تکبر کا ایک شعبہ