ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
اللہ تعالی اپنے دین کی خدمت میں مشغول رکھے ملفوظ 46 ـ فرمایا میاں سب جھگڑے ہیں مخلوق کی زبان کو کون بند کرے ـ اللہ تعالی اپنے دین کی خدمت میں مشغول رکھے اور قبول کرے پھر اگر ساری دنیا بھی برا کہے تو کچھ پرواہ نہیں اور فرمایا کہ خدا کا شکر ہے کہ احیاء العلوم کی طرح میری کتاب بھی جلائی گئی اور جیسے اس کے مصنف پر کفر کا فتوی ہوا میرے اوپر بھی کفر کا فتوی ہوا پھر انہی کے سامنے سونے کے پانی سے احیاء العلوم لکھی گئی ـ اسی طرح سے الحمداللہ میری کتاب بھی جو لوگ کفر کا فتوی دیتے ہیں ـ انہی کے گھروں میں رکھی ہوئی ہے اور وہ اس سے فائدہ اٹھاتے ہیں اور قریب قریب ایک لاکھ نسخوں کے چھپ بھی گئی اور غیر زبان والوں نے اپنی زبان میں ترجمہ بھی چھپوا لیا میں تو اس پر خوش ہوتا ہوں کہ باوجود مخالفت کے لوگ اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں ـ بلکہ موافقت میں اتنی اشاعت ہوتی تو ایسی قدر ثابت نہ ہوتی ـ جامع کہتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کفار ہمیشہ ان بن رکھتے تھے ـ مگر آپ کے کارناموں میں بالکل شک کی مجال نہ رکھتے تھے ـ جانتے تھے کہ بات تو یہی ہے کہ جو یہ کتے ہیں پھر فرمایا کہ میں نے اپنے بزرگوں کی تکفیر کرنیوالوں کے واسطے اپنے بیان میں یہ کہا تھا کہ ہم ایک فیصلہ کرتے کہ تم اپنی جماعت میں چند لوگ منصف تجویذ کر لو اور ان کافروں کے پاس بھیج دو کہ ان کا سارا کچا چٹھا اپنی انکھ سے دیکھ لیں اور پھر ان ہی سے دریافت کرو کہ ان کافروں کا کیا حال ہے انشاءاللہ تعالی وہ خود اگر یوں کہہ دیں کہ تم ایمانداروں سے وہ کافر اچھے ہیں تب تو تکفیر سے توبہ کر لو ورنہ پھر سمجھ لو کہ ؎ چوں خدا خواہد پردہ کس درد میلش اندر طعبہ پاکاں برد اور فرمایا کہ ہمارے یہاں تو یہ سکھا دیا گیا ہے کہ تم کو کوئی کافر کہے تو لا الہ الا اللہ پڑھ دو ـ ہمارے حضرت صاحبؒ فرمایا کرتے تھے کہ اگر میں عنداللہ مومن ہوں تو کوئی میرا کچھ نہیں بگاڑ سکتا ـ لوگوں کا حال ملفوظ 47 ـ فرمایا کہ جہاں کسی نے ہاتھ میں تسبیح لے لی اور نفلیں پڑھنی شروع کیں ـ تو لوگ یہ سمجھ لیتے ہیں کہ یہ تو مالک الملک ہو گیا ـ ساری خدائی اسی کے قبضہ میں سمجھنے لگتے ہیں ـ ملفوظات حکیم الامت جلد 15 ـ 9