ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
کیلئے ہے اگر برادری میں کوئی ایسا بے تکلف ہو اس کو بلانا بھی مضائقہ نہیں ورنہ برادری والے کو کھلانا تو رسم ہو جائے گا لیکن اگر کھلا دے تو بہت سی گالیوں سے بچ جائے گا ( بہاء الدین املی کا شعر ہے ) نان وحلوا چیست او جان پدر متقی خود را نمودن بہر زر عاشق بد نام کو پروائے ننگ و نام کیا اور جو خود نا کام ہو اس کو کسی سے کام کیا خود گلہ کرتا ہوں اپنا تو نہ سن غیروں کی بات ہے وہی کہنے کو وہ بھی جو ہم ہی کہنے کو ہیں امیر امرا کی خوشامد ملفوظ 54 ـ فرمایا ایک دفعہ کسی نے مدرسہ کے سامنے بڑے حروف سے خوشخط لکھا امداد العلوم میں نے بہت لتاڑا اور اس کو اتروا دیا - کیا ہمیں مدرسہ سے کوئی روپیہ کمانا ہے ایک دفعہ کلکٹر قصبہ میں آیا تھا وہ مدرسہ میں بھی آنا چاہا میں نے کہہ دیا - دو ایک کرسی لا کے رکھ دو - آ ئے تو نہ تعظیم کیجیو اور نہ نخرے کیجیو اور میں رام پور یا جلال آباد چلا گیا اور دعا کی کہ وہ نہ آ ئے خدا کی قدرت وہ دروازہ تک آیا وہاں کھڑے ہو کر کچھ دیر سوچ کر الٹے پاؤں چلا گیا ـ ( یہ مقبولیت دعا کی شان ہے ) خدا نے انہیں حاکم بنایا ہم ذلیل نہیں کر تے ، کیا خدا کے ساتھ مقابلہ کریں اور نہ خوشامد کرتا ہوں ـ اپنے بزرگوں کے یہی طرز دیکھا ایک دفعہ سہارنپور کا کلکٹر مولانا رفیع الدین صاحب کے پاس آیا انہوں نے نرمی سے مدرسہ کے سب قواعد سمجھا دیا اور کوئی مدد ان سے نہ چاہی ـ تبرکات کے شرعی احکام ملفوظ 55 ـ فرمایا خانہ کعبہ کا غلام بیچنا جائز نہیں ـ یہ بیع رشوت ہے اس میں تملیک جاری نہیں ہوتی اگر کسی نے تملیک کی نیت سے بنائے بھی پھر بھی مالک نہیں ہوتا کیونکہ جس آمدنی سے وہ بنتا ہے وہ خود وقف کا ہے یوں تقسیم کرنا اس کے متعلق فرمایا واقف اول نے جب یہ سمجھا کہ ہر سال نیا غلاف چڑھے گا تو یہ بھی سمجھا کہ پرانے سب تو جمع رہیں گے تو اس کی تقسیم کی بھی نیت کی ہو گی ـ پس اگر وہاں سے کوئی قطعہ ملے وہ ایک دوسرے کے ھدیہ دے سکتا ہے بیچ نہیں سکتا - البتہ جس شخص کے پاس ہے اس کے حق تولیتہ کو منتزع کرنے کی دوسرے کو حق نہیں اگر واقف نے استبدال کی شرط رکھی ہو تو یہ جائز ہے کہ اس غلاف کو بیچ کر