ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
شیخ کو برا بھلا کہنا ملفوظ 63 ـ فرمایا اگر کسی نے شیخ کو برا بھلا کہا اور اس کی خبر بھی نہ ہوئی ـ پیر کو میں بقسم کہتا ہوں کہ عادت اللہ یوں جاری ہے ـ اس سے ہر گز نفع نہیں ہوتا ـ اگر اسے خبر نہیں تو اللہ میاں کو تو خبر ہے ـ پرنالے کو خبر نہیں کہ پانی کہاں سے آتا ہے مگر خدا کو خبر تو ہے ـ علم کی تعریف ملفوظ 64 ـ فرمایا علم وہی ہے جس سے خدا کا قرب حاصل ہو ـ ایک علمی نکتہ ملفوظ 65 ـ فرمایا شیخ اکبر نے کہا یقال ھو انت ولا یقال انت ھو ـ اس کی مراد میں نے سمجھا کہ موضوع متبوع ہونا چاہئے اور محمول تابع ـ یعنی اتحاد کیلئے مقتضاء تو یہ تھا کہ جانبین سے حمل ہو ـ جیسے الانسان حیوان ناطق والحیوان الناطق انسان مگر اور مقدر کے لحاظ کیا جائے کہ موضوع متبوع ہوتا ہے اور محمول تابع اس اعتبار سے لا یقال انت ھو کہ انت متبوع ہو اور ھو تابع ہو ـ قرآن کریم کی آیت پر ایک اشکال اور اس کا جواب ملفوظ 66 ـ فرمایا سید احمد نے کہا اور پھر ڈپٹی نذیر احمد نے اس کے اتباع کیا یہ دعوی کیا کہ ایک عورت سے زیادہ نکاح کرنا جائز نہیں اور دلیل یہ پیش کی فان خفتم ان الا تعدلوا فواحدۃ ـ اس سے معلوم ہوا کہ اگر عدل نہ ہو سکے تو ایک سے زائد نکاح کرنا جائز نہیں ایک مقدمہ ہوا دوسرا مقدمہ یہ ہے وہ دوسری جگہ ہے ولن تستطیعوا ان تعدلوا بین النساء ولو حرصتم ـ اس سے معلوم ہوا عدل کی قدرت ہی نہیں ایک تو موٹا جواب ہے کہ اللہ میاں کو اتنے ہیر پھیر کی ضرورت ہی کیا تھی صاف کہہ دیتے کہ ایک سے زائد نکاح جائز نہیں دوسرا یہ کہ چودہ سو برس تک کسی نے اس آیتہ کو نہ سمجھا حتی کہ حضورؐ نے بھی نہ سمجھا آپ ہی نے سمجھا یہ تو موٹی بات تھی ـ باقی حقیقت دلیل کی یہ ہے کہ ایک تو ہے عدل فی العاملہ اور ایک ہے عدل فی المحبۃ تو فان خفتم ان لا تعد لوا فواحدۃ میں جو ممانعت ہے وہ یہ کہ اگر عدل فی المعاملہ نہ