ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
لڑائی ہو جائے اور تم کو میری وجہ سے دبنا پڑے دیکھئے یہ ہے بزرگی چاہتے تھے کہ اس کی آزادی میں خلل نہ پڑے اور اب تو یہ حالت ہے کہ اگر کوئی عزیز آ ئے جلدی سے کر لینے کو تیار ہے سمجھتے ہیں کہ اس سے وہ قابو میں آ ئے گا دبا رہے گا ـ ھدیہ کا ادب ملفوظ 117 - ایک صاحب نے ایک شخص کے ساتھ دو رکابی ہدیہ میں بھیجا حضرت نے نہیں لیا انکار کیا فرمایا کسی کے ہاتھ کوئی چیز نہ بھیجنا چاہئے ـ کسی کی لی جاتی ہے کسی کی نہیں اور اصل گر یہ ہے کہ جیسے منعم کے اثر پڑتا ہے ایسا ہی واسطہ کے بھی اثر پڑتا ہے ـ آداب شیخ ملفوظ 118 ـ فرمایا اگر دفعتہ کوئی آ جائے اور بات ہے اور جب اجازت لینے کا سلسلہ شروع ہو گیا تو بلا اجازت نہ آنا چاہئے ـ چاہئے تو دفعتہ بھی نہ آئے اس میں جانبین کو لطف رہتا ہے اور یہ قرآن سے ثابت ہے ـ دیکھئے حضرت موسی علیہ السلام جیسے ذی رتبہ کون ہو گا اور پھر اللہ تعالی کی اجازت بلکہ حکم ہے پھر بھی حضرت خضرعلیہ السلام کے پاس جا کر کہتے ہیں ـ ھل اتبعک علی ان تعلمن مما علمت رشدا کیا اب مجھے اجازت ہے ساتھ رہنے کا دیکھئے موسی علیہ السلام اتنے بڑے اولوالعزم نبی اور خضر علیہ السلام جن کی نبوت میں بھی کلام ہے ان سے اجازت لیتے ہیں یہ کتنا ادب شیخ کا ہے جب وہ شیخ ہے تو اس کی اتباع کرنا چاہئے اور دیکھئے انہوں نے شرط کیا لگائی کہ جو کچھ میں کروں بولنا مت یہ نبی کیلئے سب سے بڑی شرط ہے مگر مان گئے اور پھر جب غلطی ہوئی تو یہ نہ کہنا کہ ایسی ہی ہونی چاہئے بلکہ میں بھول گیا غلطی ہوئی ـ یہاں تک تیسری بار کہہ دیا اگر پھر ہوا تو ساتھ نہیں رہوں گا ـ یہ شبہ نہ ہو کہ اجازت کیوں لی جب اللہ میاں نے کہہ دیا ـ نہیں اللہ میاں کا بھی مطلب یہی ہے کہ جاؤ اور ان سے اجازت لے کر ہی رہو ـ کیا کیا ادب ہے شیخ کا ـ دیکھئے اگر کوئی علامہ ہے فلسفی بھی ہے ہر فن کے اندر کمال رکھتا ہے اور ایک بڑھئے کے پاس نجاری سیکھنے گیا تو اس وقت گردن جھکا ہی دے گا ـ کیونکہ اس فن میں تو وہ شیخ ہے ـ حضرت ابو حنیفہ ؒ کے شیخ ہے عاصمؒ قرات میں جب وہ بوڑھے ہو گئے تو امام کے پاس