ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
ان کا نام کیوں نہیں لکھا ، عرض کیا گیا وہ تو اپنا کما لیتے ہیں ـ فرمایا تم بھی عجیب ہو ، وہ تو مال کے قدر دان ہیں ان کو تم محروم کرتے ہو ـ حضرت مولانا یعقوب صاحبؒ کی دور رسی ملفوظ 202 ـ فرمایا حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب نانوتہ میں چھکڑے پر سوار ہونے لگے ـ خود رضائی کو سیدھی تہہ کر کے کہیں گئے ـ کسی خادم نے استر کو اوپر کر دیا ـ فرمایا عجیب احمق ہے رات جب اوڑھیں گے تو منہ میں مٹی پڑے گی ـ اپنے مرید کو خلاف سنت امر پر متنبہ کرنے کی ہدایت ملفوظ 203 ـ فرمایا حضرت سید صاحبؒ نے اپنے مرید قاضی لشکر مولانا عبدالحئی صاحب سے فرمایا کہ کوئی مجھ میں خلاف سنت امر دیکھو تو متنبہ کر دیا کرو ـ انہوں نے کہا جب کوئی امر خلاف سنت ہو گا تو عبدالحئی کو خلاف سنت نہیں پائیں گے ـ اہل بلغار پر نماز عشاء نہیں ملفوظ 204 ـ فرمایا مولانا مرتضی حسن صاحب نے حضرت والا کے سامنے بیان کیا کہ مجھ کو سبہ تعارض ہوا کہ موافق تصریح فقہاء اہل بلغار پر عشاء نہیں کیونکہ ان پر وقت عشاء نہیں آتا اور حدیث میں ہے کہ جب خروج دجال کے وقت پہلا دن سال بھر کا ہو گا تو اندازہ سے متعدد نمازیں پڑھی جائیں ـ حالانکہ طلوع غروب متعدد نہیں ہوگا ـ میں نے یہ شبہ حضرت گنگوہیؒ کی خدمت میں لکھا انہوں نے جواب میں تحریر فرمایا جب آؤ گے زبانی بیان کر دیں گے ـ پھر جب میں گنگوہ گیا تو یاد دلایا ، فرمایا ہے کہ جو اہل بلغار کے متعلق ہے یہی صحیح ہے اور حدیث خروج دجال اس کے مخالف نہیں کیونکہ اس وقت بھی طلوع و غروب روزانہ ہو گا ـ صرف جہاں اس کافتنہ ہو گا وہاں یہ نمایاں نہیں ہو گا اس لئے اندازہ سے سب نمازیں پڑھی جائیں گی میں نے عرض کیا ـ اس سے کوئی دلیل حدیث سے بھی ہے ـ فرمایا ہے ـ پھر کئی بار فرمایا بتلاؤں ؟ ایک حدیث میں آتا ہے کہ دجال کے نکنے کی علامت پانچ سواروں کا ظاہر ہونا فرمایا گیا ہے ـ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر طلوع غروب بند ہو جاتا تو ملامت متحقق ہو جاتی تو پھر سواروں کے انتظار کے کیا معنی ِ؟ صفحہ نمبر 313 مراقبہ معیت ملفوظ 205 ـ فرمایا ایک بزرگ نے مریدوں کو مراقبہ معیت ـ( الم یعلم بان اللہ یری کیا اس شخص کو خبر کہ اللہ تعالی اسے دیکھ رہا ہے ) فرمایا پھر امتحان کیا سب کو ایک ایک کبوتر اور چھری دے کر فرمایا کہ ایسی جگہ ذبح کر لاؤ جہاں کوئی نہ دیکھتا ہو سب نے ذبح کر لیا صرف ایک ہی بچا اس لئے کہ جہاں جاتا ہوں وہاں خدا تعالی دیکھتا ہے فرمایا بس تو مراقبہ پختہ کر لیا اور باقیوں کو فرمایا تم نے ابھی کچھ نہیں کیا ـ تردد خامی کی دلیل ہے ملفوظ 206 ـ فرمایا حضرت مولانا محمد قاسم صاحب جب مطبع محبتائی دہلی میں منشی مختار صاحب کے پاس دس روپیہ کی تصحیح پر ملازم تھے اس زمانہ میں حاجی صاحب کے پاس تشریف لے گئے ـ حاضری میں عرض کیا کہ ملازمت ترک دوں ؟ فرمایا مولانا ! سوال دلیل ہے تردد کی اور تردد دلیل ہے خامی کی ، خامی دلیل ہے پریشانی کی ، ایسی صورت میں ملازمت چھوڑنا کیونکر جائز ہو گا ـ صاحب تصرف بزرگ کا اثر ملفوظ 207 ـ فرمایا ایک عالم متبحر وعظ کر رہے تھے اس وقت ایک صاحب تصرف بزرگ بھی مجمع میں توجہ فرما کر بیٹھے ہوئے تھے ـ عالم نے بہت نکات اور لطائف بیان کئے ـ اثنا بیان میں خطرہ ہوا کہ میں سب سے اچھا عالم ہوں بزرگ کو اس کا ادراک ہوا ـ فورا توجہ ہٹالی ـ سب قوت وعظ سلب ہو گئی فرمایا بس اپنی حقیقت کو دیکھ لے ـ تمت بالخیر