ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
نے منہ پھیر لیا جب وہ شخص چلا گیا تو فرمایا کہ الاالہ اللہ میرا یہ گمان نہیں تھا کہ میں ایسے وقت تک زندہ رہوں گا کہ حقیقت کے متعلق باتیں ہی رہ جائینگی ـ یہاں تو کام کرنے کی ضرورت ہے ـ عمل کے دو منافع ملفوظ 14 ـ اور سفررنگوں میں دوران وعظ میں یہ بھی فرمایا کہ علم حاصل کرنے میں بدون عمل کے بھی دو نفع ہیں تو عقیدہ اچھا ہو جاتا ہے دوسرے اس شخص پر ایک زمانہ ایسا آ ئے گا کہ علم اس کو اپنی طرف کھینچ لے گا ـ مال اور کمال ملفوظ 15 ـ اسی سفر میں فرمایا کہ یہاں مال تو بہت ہے مگر کمال نہیں اور ہمارے اطراف میں الحمداللہ قدرے ضرورت مال بھی ہے اور کمال بھی یہاں ضرورت کے موافق بھی کمال نہیں ہے ـ پھر فرمایا کہ یوں کہہ سکتے ہیں کہ یہ بھی ایک کمال ہی ہے کہ کمال نہیں ـ بزرگوں کی اصطلاحات ہر شخص نہیں سمجھ سکتا 16 ـ فرمایا کہ بزرگوں کی باتیں اور انکی اصطلاحات بدون ان کے جوتے سیدھے کئے کبھی نہیں حاصل ہو سکتیں ـ دہلی میں ایک بزرگ تھے اور یوں کہہ رہے تھے کہ میں تیرا بندہ نہیں تو میرا خدا نہیں پھر میں تیرا کہنا کیوں مانوں ـ لوگوں نے سن کر کفر کے فتوے جاری کر دیئے اور قاضی کے یہاں پکڑ کر لے گئے ـ قاضی نے ان سے پوچھا کہ حضرت آپ کس کو کہہ رہے ہیں ـ ہنس کر فرمایا کہ الحمداللہ دہلی میں ایک آدمی تو عقل والا ہے کہ مجھ سے دریافت کر لیا ـ بات یہ ہے کہ میرا نفس میرے اوپر تقاضا کر رہا تھا کہ مجھے فلاں چیز کھلا دو ـ میں اس سے کہہ رہا تھا میں تیرا بندہ نہیں تو میرا خدا نہیں پھر تیرا کہنا کیوں مانوں ـ رونیا ید حال پختہ ہیچ خام پس سخن کو تاہ باید والسلام ایک واعظ کی بے عملی کا نتیجہ ملفوظ 17 ـ درمیان وعظ فرمایا کہ میرٹھ میں ایک وعظ سن کر لوگوں نے نمازیں شروع