ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
ہجوم ہوتا ہے اور بے چارے اپنے وقار اور عادت سے مجبور ہوتے ہیں اور وضعداری نبھانے کیلئے خرچ کرتے ہیں اور بعض وقت پاس کچھ ہوتا نہیں کم دینے میں شرمندگی ہوتی ہے ـ حیثیت کے موافق دینے کیلئے پاس نہیں سخت پریشان ہوتے ہیں ـ طالب ثمرات ملفوظ 103 ـ فرمایا کہ اگر کوئی شخص کام کرتا ہے تو خود اس کام میں جذب ثمرات کی ایک خاصیت ہوتی ہے اب لوگ کام نہیں کرتے اور پھر طالب ثمرات ہوتے ہیں اس لئے پریشان رہتے ہیں ـ میں بقسم کہتا ہوں کہ اگر لوگ نیت خالص کے ساتھ اپنا کام کرتے رہیں تو اپنے آپ ہی لوگ آ ا کر خدمت کریں ـ ہمارے یہاں اس مدرسہ کے افتتاح کے وقت چندہ کی ضرورت ہوئی ایک بھنگی کا لڑکا نو مسلم تجویذ کیا نہ اس میں دنیاوی وجاہت ہے نہ دینی ـ دینی تو اس لئے نہیں کہ بھلا آدمی نماز کا نہ روزے کا اور دنیاوی اس لئے نہیں کہ وہ بھنگی کا لڑکا ہے میں نے اس کو ایک مضمون عام لکھ کر دے دیا اور چند لوگوں کے اسے نام بھی بتلا دیئے اور یہ لکھ دیا کہ جو صاحب اس میں شریک ہوں وہ اپنا نام اور رقم اپنی قلم سے لکھ دیں اور قلیل و کثیر کا لحاظ نہ کریں اور اس سے کہہ دیا تھا کہ تو کچھ نہ کہنا اور اگر وہ کچھ کہیں تو یہاں آ کر نقل نہ کرنا ـ اس کا یہ آثر ہوا کہ سارے شہر میں کل گیارہ روپے کا چندہ ہوا مگر صاحب اس پر بھی یہ مفسدہ ہوا کہ لوگوں نے یہاں آ کر کام میں مزاحمت کرنی شروع کی میں نے اس لئے وہ چندہ بھی موقوف کر دیا کہ یہ ساری خرابی اس کی ہے ـ اب بالکل آزادی ہے ـ اس آزادی کے زمانہ میں ایک صاحب نے یہاں پانچ روپیہ بھیجے لانے والے نے مجھ سے رسید مانگی میں نے رقم واپس کر دی کیونکہ جب ہمارا اعتبار نہیں تو ہمارے پاس کیوں بھیجتے ہو پھرف ان سفیر صاحب نے کہا کہ میرے بے اعتباری کی وجہ سے رسید منگائی ہے ـ میں نے کہا کہ یہ تو اور زیادہ خرابی کی بات ہے کہ ایسے آدمی کے ہاتھ کیوں بھیجا جس کا اعتبار نہیں ـ فرمایا کہ حضرت استغناء میں یہ برکت ہوتی ہے کہ غنی سے لوگوں کو یہ ڈر ہوتا ہے کہ شاید قبول نہ کرے اور جس میں طمع ہوتی ہے ـ اس سے یہ ڈر ہوتا ہے کہ شاید کوئی سوال نہ کر بیٹھے ـ فرمایا