ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
بڑے مجاہدہ کراتے ہیں ـ کسی بزرگ کے ایک مرید کو نفع نہ ہوتا تھا ـ بزرگ نے فراست سے پہچان لیا ان سے کہا یہ اخروٹ کا ٹوکرا لے جاؤ ـ فلاں محلہ میں جہاں ان کے متعقدین زیادہ تھے اور اعلان کرو فی دھول ایک اخروٹ اور یہ ٹوکرا ختم ہو آنا ـ اس وقت اس نے کہا اللہ اکبر ـ آ گے حضرت شیخ فرید کا مقولہ ہے ـ اے شخص یہ کلمہ اگر کافر صد سالہ کہتا مسلمان ہو جاتا ـ مگر تو کافر ہو گیا کیونکہ وہ اللہ کی بڑائی کے اعتقاد سے کہتا اور تو نے اپنی بڑائی کیلئے کہا دوسرا قصہ شرک فی الطریق کا بیان فرمایا ـ پہلے بزرگان خلاف شرع امور کرتے تھے تاکہ حب جاہ نہ ہو جائے ظاہر میں خلاف شرع ہوتا تھا ـ واقع میں موافق ہوتا تھا حضرت بایزید بسطامیؒ کا واقعہ ہے غالبا کچھ بیان فرما رہے تھے ـ مجمع ہوا حتی کہ شاہزادہ تک آ گئے کچھ تغیر ہوا کہ " انی انا للہ ،، بادشاہ اور بہت سے لوگ چلے گئے آ گے چل کر کسی کا مال غصب کر لیا ـ رمضان کا روزہ تھا افطار کر لیا ـ جب اس سے بھی لوگ نہ گئے ایک حسین لڑکی کا بوسہ لیا ـ سب چلے گئے خواص نے پوچھا وجہ کیا ہے فرمایا مجھے تغیر ہوا تھا - اس کا علاج کیا ـ روزہ کا افطار اس لئے کیا کہ سفر یا مرض تھا اور مال خاص جانثار ایک مرید کا تھا - اوصدیقکم آیا ہے اور یہ بنی جاریہ تھی ذرا بے حیائی تھی ـ شرعا نا جائز نہ تھا ـ حضرت ابوالحسن نوریؒ کی حکایت دیکھی مریدین کے یہاں دعوتیں ہو رہی تھیں اس سے تغیر پایا ـ حمام شاہی میں گئے وہاں کوئی جانثار نہ تھا ـ شاہزادہ نہا رہے تھے ـ کپڑا اٹھایا شاہزادہ کا تاکہ چور سمجھے ایسا ہی ہوا مارا ، پیٹا پھر نفس سے خطاب کیا کھاؤ دعوت ـ ہر پیشہ والے کو اپنے ہم پیشہ کی وضع اور لباس ہونا چاہئے ملفوظ 142 - مولوی شفیع صاحب نے کہا شاہ ولی اللہ صاحب نے لکھا ہر پیشہ والا کو اپنے ہم پیشہ کی وضع اور لباس ہونا چاہئے ـ صوفی کو صوفیہ کے لباس ، عالم کو علماء کے لباس وھکذا فرمایا قواعد کے موافق ہے ـ خانہ کعبہ کی عجیب شان ملفوظ 143 ـ فرمایا خانہ کعبہ کی پر ایک خاص تجلی ہے جو عوام کو بھی معلوم ہو جاتا ہے ـ ایک مولوی صاحب یعنی نعیم مولوی کو دیکھا کہ خانہ کعبہ تاک رہے مجھ سے پوچھا کہ اگر کوئی