ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
استاد کی عظمت کا بیان ملوظ 208 ـ ارشاد فرمایا پہلے بچہ کے باپ تنخواہ دیتا تھا ـ استاد کو پھر بھی عظمت تھی اساتذہ کی اب تنخواہ باپ تو دیتا نہیں مگر عظمت بھی نہیں ہے ـ میں نے سب سے پہلا وعظ میرٹھ میں ختم تراویح کے دن کہا تھا - مترجم قرآن مجید دیکھ کر مثل الذین ینفقون اموالھم الایہ سے وعظ کیا ـ اس آیت کو اس لئے اختیار کیا کیونکہ حافظ جی سے محبت تھی تاکہ ان کو روپیہ زیادہ ملے چنانچہ بہت ملا اور ایک واقعہ ہے ایک شہر میں دونوں بھائی کھیل رہے تھے گھوڑا بنایا تھا حافظ جی کو دیکھ کر روح فنا ہو گئی ـ کچھ کیا کہا تو نہیں بس پکڑ کر دروازہ میں لے گئے ـ کہا بڑی بی دیکھ لو صاحبزادے ـ اس وقت تائی زندہ تھی فرمانے لگی جب تم اس عمر کے تھے ایسے تھے - کذالک کنتم من قبل فمن اللہ علیلم آپ ہنس کر چلے گئے ـ اہل اللہ کے ساتھ گستاخی قابل عفو نہیں ملفوظ 209 ـ ارشاد فرمایا عادت اللہ کی یوں ہی ہے اپنے ساتھ گستاخی کو تو در گزر فرماتے ہیں مگر اپنے مقبول بندوں کے ساتھ گستاخی کرنے سے در گزر نہیں کرتے ہیں خود تو متاثر نہیں ہوتے ہیں ـ حضرت مولانا قاسم صاحب قدس سرہ کا ایک مقولہ ملفوظ 210 - ارشاد فرمایا مثنوی جامع ہے - حضرت مولانا قاسم صاحبؒ کا مقولہ یاد آیا فرماتے تھے تین کتاب البیلی ہیں ـ قرآن مجید ـ بخاری شریف ـ مثنوی شریف ـ حضرت حکیم الامت ؒ کا غیر مقلدوں کے دو عیب پر گرفت پھر ان کی طرف سے معافی مانگنی ملفوظ 211 - ارشاد فرمایا قنوج میں غیر مقلدوں کی دعوت قبول کی تھی اس میں کہا تھا آپ لوگوں میں دو بات ہے ، بد گمانی اور بد زبانی پھر انہوں نے معافی مانگی توبہ کی ـ رخصت کے وقت بھی مصافحہ درست ہے ملفوظ 212 - ارشاد فرمایا مصافحہ متمم تحیات ہے اور ان من تمام تحیاتکم المصافحۃ