ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
گئے ـ اتفاقا دونوں شخص وہاں جمع ہو گئے ـ شوہر اول نے چادر پہچانی مگر دل میں خیال کرتے تھے کہ ممکن ہے کہ اس نے بازار سے ایسا ہی کپڑا خریدا ہو بالآخر دل نہ مانا ایک تدبیر سے ان سے معلوم کیا کہ حضرت آپ نے کہاں سے یہ چھینٹ خریدی ہے ـ مجھے بہت پسند ہے ـ اگر آپ پتہ دیں تو میں بھی منگالوں - صاحب ثانی نے کہا کہ مجھے سسرلا سے ملی ہے اس پر انہوں نے کہا کہ مجھے ان کا ہی پتپ دیجئے گا ـ جب پتہ معلوم ہوا تو اور بھی حیران ہوئے کہ یہ تو میرے سسرال کا ہی پتہ ہے ـ پھر سوچا کہ ممکن ہے ان کی دوسری دختر منسوب ہو بالآخر ان سے کہا کہ تکلیف کر کے مکان دکھا دیجئے گا ـ جب وہاں پہنچے تو وہی سسرال ہے سسر صاحب کو آواز دی جب وہ باہر تشریف لائے تو ان کا رنگ دونوں کو دیکھ کر متغیر ہو گیا ـ پھر تو اول شخص نے ان کے پٹھے پکڑ کر مرمت شروع کر دی ـ دوسرے صاحب سخت حیران تھے اس پر شخص اول نے کہا کہ آپ گھبرائیں نہیں آپ بھی ایسا ہی کریں گے اور فارغ ہو کر قصہ کہا تو صاحب ثانی نے بھی خوب مرمت کی یہی حال ہوتا ہے دو شیخ سے تعلیم لینے والے کا ـ احتیاط اور تقوی کی ضرورت ملفوظ 68 ـ ایک صاحب نے حضرت والا کو لفافہ دیا اس کو دیکھ کر فرمایا کیا میں نے تم سے یہ کہا تھا کہ ان سے خط لکھا کر لاؤ ـ ان صاحب نے عرض کیا کہ مجھے کہ مجھے یاد نہیں رہا تھا ـ اس پر فرمایا کہ تم نے کہا کیوں نہیں کہ مجھے یاد نہیں رہتا ـ تم اپنی شان بڑی سمجھتے ہو ـ پھر غریبوں کی بات کی طرف کیوں توجہ ہو شان تھوڑی نہ ہو جائے گی میں نے تمہاری بہت ہی اصلاح کی ـ مگر پھر بھی تمہارے اندر وہی مرض موجود ہے ـ وہی تکبر ، وہی نخوت یاد رکھو کہ جیسے فساق و فجار شیطان کے قبضہ میں ہیں ویسے ہی وہ متقی جو حدود شریعت سے تجاوز کرتے ہیں ـ شیطان کے قبضہ میں ہیں پس اس کی احتیاط اور تقوی تو پانی میں ہی منحصر ہو گیا ہے ـ ( چونکہ ان صاحب میں طہارت کے معاملہ میں وہم کا بھی مرض ہے ) معاملات سے متعلق شرعی مسئلہ ملفوظ 69 ـ فرمایا آج ایک بہت لمبا چوڑا خط آیا تھا انہیں معاملات کے متعلق جو آج کل ہو رہے ( یعنی شورش ) فرمایا میں نے یہ شعر لکھ دیا ـ