ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
مذاق یہ ہے '' گربہ زندہ شیر مردہ سے بہتر ہے ،، یعنی زندہ پیر خواہ ناقص ہو ، فاسق تو نہ ہو مردہ پیر سے خواہ اکمل ہو بہتر ہے ـ راز یہ ہے کہ زندہ تو تعلیم کرتا ہے اور وہاں ( قبر ) سے تعلیم ہوتی نہیں بلکہ دوام بھی نہیں ہوتی ہے اور تعلیم سے ممکن ہے کہ اس مردہ پیر سے بڑا ہو جائے اور یہ کیفیت قبر تک رہتی ہے پھر چھین جاتی ہے تو اقوی اور ادوم زندہ کے پاس رہنا ہے ـ کن لوگوں کو ایصال ثواب زیادہ مفید ہے ملفوظ 158 - ارشاد فرمایا عام لوگوں کو ثواب پہنچانے سے خواص کو ثواب پہنچانا اس نیت سے کہ خدا کے محبوب ہے ان کو نفع ہونے سے خدا راضی ہوں گے بہتر ہے ـ " لا یا کل طعامک الاتقی ،، اس سے معلوم ہوتا ہے خواص کو نفع پہنچانا زیادہ مفید ہے عوام کو ثواب رسائی مفید ہے مگر اس نیت سے نہ کرے کہ ان کو نفع پہنچانے سے اللہ تعالی زیادہ نفع پہنچائیں گے ـ یہ خلاف سنت ہے یہ مراد نہیں کہ مخالف ہے بلکہ زائد علی السنتہ ہے ـ " وسیلہ ،، کیا ہے اور اس کا مستحق کون ہے ؟ ملفوظ 159 ـ ان کو محتاج سمجھ کر ہدیہ نہ دینا چاہئے کہ اگر ہم خدمت نہ کرتے ہیں یوں رہتے بلکہ یوں کہے کہ ہم ممنون ہیں ـ جو قبول فرمایا ـ حضورؐ فرماتے ہیں کہ صلوا اللہ لی الوسیلۃ ،، حضورؐ نے فرمایا وسیلہ ایک درجہ ہے ایک شخص کو ملے گا تم میرے لئے دعا کرو وہ درجہ ہمیں ملے بعض لوگوں نے کہا چونکہ نص قطعی سے ثابت نہیں کہ وہ درجہ حضورؐ ہی کو ملے گا لہذا اگر کوئی اپنے لئے مانگے کچھ حرج نہیں اور شیخ اکبرؒ نے کہا کہ اگر بے مانگے بھی ہمیں مل جائے تو ہم تو حضور ہی کی خدمت میں پیش کر دیں گے ـ کیونکہ حضورؐ اس درجہ کیلئے درخواست دے چکے اب ہم کو لینا بے ادبی ہے ـ بے چارے صوفیہ کو برا بھلا کہتے ہیں ـ اس کی ابتداء تو کم فہمی ہے پھر بغض ہو گیا ـ نہ فقراء سے بغض چاہئے نہ امراء سے ـ اس بلا میں بہت مدعی صوفی مبتلا ہیں مذاق لوگوں کی مختلف ہے ـ " فلیا کل فقیرا اوغنیا ،، دونوں کی رعایت کی علی خواص نے لکھا اہل تحقیق امراء کی تعظیم اس نیت سے کرتے ہیں کہ یہ مظہر ہے صفت غنی کا اور میں ایک نکتہ سمجھا کہ فقیر بھی مظہر ہے ـ صفت غنی کا ـ ضد سے معرفت ہوئی " الاشیاء تعرف با ضد