ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
کر دیں مگر ان سے کوئی حرکت بیجا ہو گئی تو لوگوں نے نماز ترک دی ـ مگر یہ بات دین ہی میں کر لیتے ہیں دنیا میں نہیں کرتے مثلا دیکھئے ایک شخص نے دوسرے کا ایک روپیہ پایا اور دے دیا اور پھر اس نے کوئی بیجا کام کیا تو کیا یہ شخص اپنا وہ روپیہ جو اس شخص کے پاس ہے ہاتھ سے پھینک دے گا ـ یہاں تو یہ تاویل کر لی جائے گی کہ گو انہوں نے اپنی بربادی کی ہے ـ ہمارا تو کوئی نقصان نہیں ـ پھر اسی طرح سے ان مولوی صاحب سے بھی کوئی حرکت ہوگئی تھی تو آپ کا تو کوئی نقصان نہیں تھا ـ بزرگوں کے پاس نہ جانے میں اپنا نقصان ملفوظ 18 ـ اور دوران وعظ میں یہ بھی فرمایا کہ اگر کوئی شخص کسی کیمیا گر کے پاس نہ جائے تو اس کا کیا نقصان ہے بلکہ وہ تو خود ہی اخفاء کرتا ہے کہ لوگ مجھے پریشان نہ کریں ـ اسی طرح اگر کوئی بزرگوں کے پاس نہ آ ئے تو ان کا کیا نقصان ہے اپنا ہی حرج کرے گا ـ اعمال شریعت کی مثال ملفوظ 19 ـ اور دوران وعظ میں یہ بھی فرمایا کہ آج کل لوگ عبادت کو مشقت سمجھتے ہیں ـ کہنے کی تو بات نہیں ہے واللہ عبادت میں ذرا مشقت نہیں ہے اس کی ایسی مثال ہے کہ جیسے ایک شخص نے لنگر جاری کر دیا اور اس میں قسم قسم کے کھانے ہیں اب فرمائیے کہیں کھانا کھانے میں بھی مشقت ہوتی ہے غذا تو عین راحت ہے اس کا نام مشقت رکھنا گویا اس کی غذائیت سے انکار ہے ـ خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ یہ اعمال شریعت مثل روٹی کے ہیں جیسے بچے کو روٹی اولا بتکلف کھلاتے ہیں اور وہ اول اول نکار کرتا ہے مگر جب چسکا لگ جاتا ہے پھر اس سے ہی پوچھئے کہ یہ مشقت ہے یا رحمت ہے ـ اسی طرح عابد جب عبادت کرتا ہے ـ اول اول تو جی چراتا ہے مگر جب اس کے منہ لگ جاتا ہے تو پھر چرا چرا کر کھاتا ہے ـ (حکایت) ایک بدفہم کی ایذا رسانی ملفوظ 20 ـ ایک شخص نے سفر رنگون میں حضرت والا سے بیعت کی درخواست کی حضرت نے انکار فرما دیا اور فرمایا کہ بھائی مجھے خدمت سے دریغ نہیں اگر آپ کو کام کرنا مقصود ہے تو میں