ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
ہم کون جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ حالت ہے اب خواہ کوئی خوش ہو یا بداعتقاد ہو- پر واہ نہیں اور معتقدین کو چاہئے یہ خیال رکھیں کہ شاید کوئی بات خصوصیت کی ہوگی اس میں اور ایک وجہ یہ بھی ہے کہ جو جتنا راحت پہنچانے کا خیال کرتا ہے اس کا احساس بھی تو وجدان کو ہوتا ہے تو ادھر سے بھی اتنی تسامح اور درگز ہوتی ہے- ایک صاحب نے چالا کی کی تھی حضرت مولانا نے پکڑا کر لیا فرمایا اگر مجھ سے اخفا کیا جائے میرے پاس کیا ذائع ہیں اطلاع کی - یوں ہی اللہ تعالٰی نے پکڑوا دیا یہ خیانت و دھوکہ ہے اس سے رنج نہیں ہوتا ہے پھر اگر خدمت سے عذر کر دیا کیا بیجا - یہ کتنے ایذا پہنچائیں نام و نشان نہیں اور میں ذرا تیز لہجہ کروں تو بدنام - اگر مجھے خبر نہیں خدا کو تو خبر ہے مجھے دوسرا احتمال تھا ایک واقعہ سے دوسرا واقعہ معلوم ہو گیا ـ یہ خدا کی رحمت ہے اس کیلئے بھی اور میرے لئے ـ امام محمد ؒ اور امام شافعی ؒ کا ایک عجیب واقعہ ملفوظ 146 ـ فرمایا امام محمدؒ اور امام شافعیؒ نے ایک نمازی کو دیکھ کر ایک نے کہا لوہار ہے ـ اور ایک نے کہا بڑھئی پوچھنے سے معلوم ہوا دونوں پیشہ کرتا تھا ـ ایک پیشہ اب کرتا ہے کہاں تک فراستہے ـ حکیم غلام مصطفی صاحب نبض پکڑ کر بتلا دیتے ہیں نمازی ہے یا بے نمازی ـ یعنی بے دیکھے عورتوں کو اور سنا کہتے ہیں نمازی کی ہر چیز میں نور ہوتا ہے اس کا اثر نبض میں ہوتا ہے ـ ضروریات دین میں تاویل کرنا ملفوظ 147 - فرمایا ضروریات دین وہ ہے جو عوام خواص سب جانیں ان کے دین ہونا ـ مثلا نماز ، حشر صوم ، صلوۃ ، ان کا مؤل کافر ہے ـ قادیانی کفر سے نہیں بچ سکتا ـ تاویل ضروریات دین میں دافع کفر نہیں غیر ضروریات میں دافع کفر ہے ـ مثلا انکار فلک بتاویل کواکب کل ما علاک فھو سماء ـ اللہ کے افعال کو بندے کے افعال پر قیاس کرنا ملفوظ 148 ـ فرمایا مصائب سے خود کشی کرتے ہیں کہ عیش سے بھی خود کشی کرتے ہیں ـ ہر وقت ترقی کے خواہاں ہیں ـ آخر اس کی حد ہے جب کوئی نہ رہی پھر خود کشی کرتے ہیں ـ بخلاف