ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
|
جائز ہے کبر میں داخل نہیں لیکن دوسروں سے افضل و احسن سمجھے ـ یہ کبر اور حرام ہے غرض ، اکملیت کا اعتقاد جائز ہے ـ افضلیت کا جائز نہیں اور مثال اس کی یہ ہے کہ ایک شخص کی دونوں آنکھیں سالم و بینا ہیں ـ دوسرے کی ایک آنکھ خراب ہے تو دونوں آنکھوں والا اگر اپنے آپ کو ایک آنکھ والے سے بیناء میں اکمل سمجھے تو کوئی گناہ نہیں ـ ایسا ہی سفید رنگ حسین آدمی سیاہ رنگ بد صورت سے اپنے آپ کو اکمل سمجھے تو وہ معذور ہے ـ ایک شخص جو قرآن کا حافظ ہے وہ ایک سپارہ کے حافظ سے اپنے آپ کو اکمل سمجھے تو کوئی عیب نہیں ـ ہاں اس سے اپنے آپ کو افضل اور بہتر جانے یہ کبر اور ناجائز ہے کیونکہ افضل در حقیقت وہ ہے جس کا انجام اچھا ہوا اور قبولیت عنداللہ حاصل ہو ـ اس کا کسی کو علم نہیں ؎ تا یار کرا خوہد و میلس بکہ باشد ( اس وجہ سے کہ وہ دوست کس کو چاہے گا اور کس کی طرف مائل ہوگا ) اپنے نفس سے بدگمانی ملفوظ 34 ـ فرمایا اگر کوئی مخالف کچھ کہے تو مجھ کو اول بدظنی اپنے اوپر ہوتی ہے ـ علماء کو ضرورت استغناء ملفوظ 35 ـ فرمایا علماء اگر اپنی جگہ پر رہیں تو لوگ ہاتھ جوڑ کر اور خوشامد کر کے انکی خدمت کریں ریاء سے بھی اگر استغناء ظاہر کریں تو جائز ہے ـ زبان عربی اور فارسی میں فرق ملفوظ 36 ـ فرمایا عربی زبان شیرنی ہے اور فارسی میں آ گ بھری ہوئی ہے ـ معتقدین و مصدقین کی کثرت بھی عذاب ہے ملفوظ 37 ـ جناب صاحب کے ذکر کے سلسلہ میں فرمایا کہ بہت بھولے ہیں سمجھ کم ہے ـ اس کی وجہ امراء کی صحبت ہے اس دوران میں فرمایا کہ معتقدین اور مصدقین کی کثرت بھی عذاب ہے ـ اس پر حضرت والا نے مثنوی کے اشعار ذیل فرمائے ـ چشمہاؤ چشمہاؤ رشکہاء بر سرت زیر و چو آپ اومشکہا