ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
فرمایا حق تعالی نے سب کو حسب استعداد دیا ـ حتی دارت النوبۃ الی ھذا الحقیر اللاشئی فاختار اللہ واراد اللہ فاعطانی مالا عین رات ولا اذن سمعت ولا خط علی قلب بشر ( یہاں تک کہ اس حقیر لاشئی کی باری آئی ، تو اس نے مناصب کے بجائے اللہ تعالی کی ذات کو اختیار کیا اور اسی کو چاہا ، پس اللہ رب العزت نے مجھے وہ کچھ دیا جو نہ کسی آنکھ نے دیکھا ، نہ کسی کان نے سنا نہ کسی انسان کے دل پر اس کا خطرہ گزرا ) فقر و فاقہ کی قدر ملفوظ 177 ـ فرمایا حضرت ابراہیم ادہمؒ کے پاس ایک شخص نے فقر وفاقہ کی شکایت کی ـ فرمایا معلوم ہوتا ہے کہ تم کو یہ نعمت مفت ملی ہے ـ اس لئے قدر نہیں ، ہم سے اس کی قدر پوچھو ، جنہوں نے سلطنت دے کر لی ہے ـ حضرت ابراہیم ادھمؒ کا امتحان ملفوظ 178 ـ فرمایا ایک مرتبہ جنگل میں حضرت ابراہیم ادہم کو وضو کی ضرورت ہوئی ، ایک کنویں میں ڈول پانی کیلئے ڈالا تو پہلی مرتبہ دراہم سے بھرا ہوا نکلا ، دوسری مرتبہ د نانیر سے بھرا ہوا نکلا ، پھر کنویں میں ڈال کر عرض کیا کہ اے اللہ ! میں تو آزمائش کے لائق نہیں ہوں ـ یہ چیزیں تو میں چھوڑ کر آٰیا ہوں مجھ کو پانی کی ضرورت ہے تاکہ وضو کر کے نماز پڑھ لوں - یہ دعا کر کے ڈول کھینچا تو پانی آیا ـ عمر بن عبدالعزیز کی خدا خوفی ملفوظ 179 ـ فرمایا حضرت عمر بن عبدالعزیز کی لونڈی نے اپنا خواب بیان کیا کہ آپ حق تعالی کے یہاں پیش ہوئے ، گرفتار کئے گئے پھر آپ --- بس نام سنتے ہی بوجہ غلبہ خشیت ( خوف خدا کا غلبہ ) غش کھا کر گر گئے لونڈی نے پکارا تم پار ہو گئے پار ہو گئے تب ہوش میں آ ئے ـ فرمایا : ان کا شمار قطاب میں کیا گیا ہے ـ بعض حضرات ان کو مجددین ( مجدد بروئے حدیث حق شانہ ہر صدی کے آغاز میں ایک مجدد بھیجتے ہیں جو دین کو از سر نو تازہ (زندہ ) کر دیتا ہے ) میں شمار کرتے ہیں ـ