ملفوظات حکیم الامت جلد 15 - یونیکوڈ |
کے بعد ہی اپنے افعال میں با اختیار ہیں اسی طرح انسان ، خدا کے ارادہ کے بعد اپنے کاموں میں با اختیار رہتا ہے ـ دلیل شرعی سے یہ بات ثابت ہے قولہ انلز مکموھا وانتم لھا کارھون ( کیا ہم تم پر زبر دستی رحمت چپکا دیں گے جبکہ تم اس کو نا پسند کرتے ہو ) بڑوں کے سامنے ادب ضروری ہے ملفوظ 191 ـ فرمایا تکلف تو کسی کے ساتھ نہ ہونا چاہئے باقی بڑوں کے ساتھ گو تعظیم نہ ہو مگر ادب ہونا چاہئے ایسا بے تکلف ہونا جو مساوات کا رنگ پیدا کرے ـ یہ بے تکلفی نہیں بلکہ گستاخی ہے اور اتنا بے تکلف ہونا جو بے ادبی کے درجہ کو پہنچ جائے کبر سے ناشی ہے ـ اور حالا یہ دوسروں پر ظاہر کرنا ہے کہ مجھ کو اس قدر قرب حاصل ہے جو دوسروں کو نہیں اس لئے اس کا منشاء کبر ہے ـ حضرت حاجی صاحب کا مذاق ملفوظ 192 ـ فرمایا اگر خلوص ہو اور نیت اچھی ہو تو دوستوں سے ملنا اور ان سے باتیں کرنا بھی عبادت ہے حضرت حاجی صاحب کا یہی مذاق تھا ـ اپنے ذوق سے کچھ کام کرنا چاہئے ملفوظ 193 فرمایا حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے ایک مثال عجیب فرمائی تھی کہ جس قدر کام کا ذوق و شوق ہو اس سے کچھ کم کرنا چاہئے ـ اسی طرح جس قدر بھوک ہو اس سے کچھ کم کھانا چاہئے ـ جیسے چکی کہ جس کو چک ڈور بھی کہتے ہیں کہ اس میں پھرانے کیلئے وقت کچھ تاگا چھوڑ دیا جاتا ہے تاکہ وہ اس کے ذریعہ سے واپس آ سکے ـ مصلح کی ضرورت ملفوظ 194 ـ فرمایا اگر کسی کو خدا داد فہم سلیم عطا فرمایا گیا ہو تو مصلح کے بغیر بھی کام چل سکتا ہے لیکن شاذو نادر ـ ابن تیمیہ اور ابن القیم ملفوظ 195 ـ فرمایا کہ ابن تیمیہ اور ابن القیم باہم استاد شاگرد ہیں مگر غصیارے بہت